اسلام آباد: (دنیا نیوز) بینظیر انکم پروگرام کا نام بدلنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی نےحکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا، حکومت قانون میں ترمیم لائے بغیر نام نہیں بدل سکتی۔ پی پی رہنما خورشید شاہ کہتے ہیں کہ لگتا ہے اب یہ ملک آئین کے مطابق نہیں، عمران خان کی خواہش کے مطابق چلے گا۔
ذرائع کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنا حکومت کے لیے ایک مشکل امتحان ثابت ہو گا کیونکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت منظور کیا گیا، نام تبدیل کرنے کے لیے قانون میں ترمیم کرنا پڑے گی، قومی اسمبلی سے حکومت سادہ اکثریت سے قانون میں ترمیم کرا سکتی ہے، سینٹ میں حکومت کی اکثریت نہیں، وہاں منظوری میں دشواری ہو گی۔ حکومت عارضی طور پر آرڈیننسس کے ذریعے نام بدل سکتی ہے اس کو بھی 120 روز کے بعد قومی اسمبلی میں لانا ہو گا۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کی مخالفت کریں گے، پی پی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ لگتا ہے اب یہ ملک آئین کے مطابق نہیں عمران خان کی خواہش کے مطابق چلے گا، یہ جمہوری نہیں آمرانہ حکومت ہے۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام بدلنے کی کوشش کامیاب نہیں ہو گی، جس طرح ضیا الحق اور مشرف کی طرح عمران خان سے بھی جیو بھٹو کا نعرہ ہضم نہیں ہو رہا، اسلام آباد میں بھٹو کا نعرہ لگا نے پر بھی ہمارے کارکنوں کو جیل بھیج دیا گیا، لگتا ہے ضیا الحق کی روح کی اب عمران خان میں گھس آئی ہے۔