اسلام آباد: (دنیا نیوز) بنی گالہ تجاوزات کیس میں چیئرمین سی ڈی اے نے اعتراف کرتے ہوئے کہا عدالتی حکم پر مکمل عملدرآمد نہیں ہوسکا۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ آپ اس قابل نہیں تو عہدے پر کیوں بیٹھے ہیں، کیا اسلام آباد کو کچی آبادی بنانا چاہتے ہیں، پہاڑ اور جنگل ختم کر دیئے گئے۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ نے پہاڑوں کے پہاڑ اور جنگلوں کے جنگل ختم کر دئیے ہیں، مارگلہ کو تو سپریم کورٹ نے بچا کر رکھا ہوا ہے، آپ کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے، بہتر ہے کسی اور جگہ تشریف لے جائیں ؟ جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا آپ کو پلاٹ تو مل گیا ہوگا ؟ چیئرمین سی ڈی اے نے جواب دیا کہ میں نے کوئی پلاٹ نہیں لیا۔
جسٹس گلزار نے کہا کہ آپ کا بس ایک ہی کام ہے ، پلاٹ بیچتے اور کچی آبادیاں بناتے رہیں، میں تو حیران ہوتا ہوں کیا یہ اسلام آباد ہے، معذرت کے ساتھ آپکے شہرکی حالت کراچی اور لاہور سے بھی بدتر ہے، آپ کہتے ہیں تو سی ڈی اے اور میونسپل کارپوریشن اسلام آباد کو تحلیل کر دیتے ہیں۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ بدقسمتی سے اسلام آباد میں کوئی مستقل ڈمپنگ سائٹ نہیں، مستقل ڈمپنگ سائٹ کے لیے سنگجانی کا انتخاب کیا گیا ہے، تحفظ ماحولیات کی ٹیم سائٹ کا وزٹ کرے گی، ایک ماہ میں منصوبے کی تمام رکاوٹیں دور کر لیں گے۔ عدالت نے چیئرمین سی ڈی اے کو مہلت دیتے ہوئے سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔