پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا حکومت نے انوکھا فیصلہ کرتے ہوئے نیب کے ساتھ مفاہمت کرنے والے افسر کو ڈائریکٹر پی ڈی اے لگا دیا۔ گریڈ 19 کے افسر اکرام اللہ نے نیب سے دو کروڑ ساٹھ لاکھ روپے کی مفاہمت کی تھی۔
خیبر پختونخوا حکومت کی بی آر ٹی منصوبے کے حوالے سے مشکلات ہیں کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں۔ بی آر ٹی میں ناقص کارکردگی پر سابق ڈی جی اسرار اللہ کو تو ہٹا دیا گیا لیکن ان کی جگہ جس افسر کو تعینات کیا گیا وہ نیب زدہ نکلے۔
گریڈ انیس کے افسر اکرام اللہ کو صوبائی حکومت نے ڈی جی پی ڈی اے تعینات کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔ ان کو کمشنر پشاور کی جانب سے پی ڈی اے کا اضافی چارج سنبھالنے سے انکار کے بعد تعینات کیا گیا۔
نئے تعینات ہونے والے ڈی جی پی ڈی اے اکرام اللہ کے نیب زدہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ 15۔2014ء میں سینئر افسر اکرام اللہ ڈائریکٹر پی ڈی اے کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق ان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں نیب نے انکوائری شروع کی جس پر انہوں نے نیب سے رضاکارانہ مفاہمت کے قانون کے تحت مفاہمت کی درخواست کی اور دو کروڑ ساٹھ لاکھ روپے دے کر جان چھڑائی۔