لاہور: ( روزنامہ دنیا) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ عمران خان خیبر پختونخوا کا وزیر اعلیٰ اپنی مرضی کا نہیں لگا سکے اور دباؤ میں آگئے، یہ دباؤ ڈالنے والے وہی ہیں جن کا پشاور میٹرو کا منصوبہ تھا۔
پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم ایسی بات کیوں کرتے ہیں کہ بھارتی جارحیت کا خطرہ ہے، ہم کیا کوئی سکم اور بھوٹان ہیں کہ ہمارے پاس دفاع کی صلاحیت نہیں، ہم بار بار کہتے ہیں کہ انڈیا نے تسلیم نہیں کیا، یہ نہیں کیا، وہ نہیں کیا، تو پھر ایٹم بم دے دیں، ایسی باتیں کوئی ملک نہیں کرتا، صر ف ہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو جب پلوامہ حملے کے بعد جارحیت کرنے پر جواب ملا تو وہ رک گیا، مودی نے پلوامہ حملے کے بعد جو اقدامات کئے ہیں، ان سے مودی کو فائدہ پہنچا ہے، انڈین ووٹر سمجھتا ہے کہ بھارتی حکومت کا سٹینڈ درست ہے، اس کا مودی کو الیکشن میں فائدہ ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت مسائل تو ہیں لیکن اتنے تو نہیں جتنے پاکستان بننے کے وقت تھے، یہ کونسی حکومت کی ترجیحات ہوتی ہیں کہ بھینسیں بیچ دیں اور گورنر ہاؤس کی دیواریں گرا دیں، عمران خان میں سوچ کی کمی ہے۔
سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ عمران خان بہادر نہیں ہیں بلکہ کھرے ہیں، بہادر آدمی اپنے آپ سے بھی لڑتا ہے عمران خان تو قابل آدمی کو اپنے قریب پھٹکنے بھی نہیں دیتے۔ جب جنگ شروع ہو جاتی ہے تو پھر کسی کے ہاتھ کچھ نہیں رہتا، مودی ہٹلر جیسا لیڈر ہے، وہ کچھ بھی کرسکتا ہے، ہمیں بہت چوکس رہنا ہوگا۔ روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ اسد عمر کے حوالے سے جہانگیر ترین نے اجلاس میں کہا ہے کہ اسد عمر جو بات کر رہے تھے، وہ کہاں ہے ؟ اسد عمر کوئی اوپر سے نہیں اترے ہوئے، اگر وہ نہیں کام کر پائے تو اور مضبوط بندے بھی ہیں۔ بھارت کی صورتحال خراب ہے، بھارتی جارحیت پر کراچی سے خیبر تک یکسوئی تھی، مودی کو یہ کریڈٹ دینا چاہئے کہ مودی کی وجہ سے پاکستان میں یکسوئی اور اتحاد پیدا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ سے بچنے کا بہترین طریقہ جنگ کی تیاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس آگ میں مودی جل رہا ہے، اس میں مودی کو جلنے دیں، مودی معیشت کے نعرے پر جیت کر آئے تھے، امریکی بیان کے بعد مودی کو ہندوستان میں بڑی پریشانی کا سامنا ہے۔
اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا کہ حکومت پر پہلے دن سے میرا اعتراض یہ ہے کہ درست کام کیلئے درست آدمی لگائے جائیں لیکن اس حوالے سے عمران خان کام نہیں کر پائے، موجودہ حالات میں تحریک انصاف میں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچی جا رہی ہیں، پاکستان نے بہت اچھا کیا ہے کہ دنیا کو بتایا ہے، بھارتی مائنڈ سیٹ مودی کی شکل میں ہمارے سامنے ہے، دنیا کو یہ باور کروانا ضروری ہے کہ ہم اس سے کچھ بھی توقع کرسکتے ہیں جس کا نام مودی ہے۔