کراچی (دنیا نیوز) چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت جانتی ہےجب پیپلزپارٹی نکلےگی توبڑےبڑےتخت گریں گے، 18 ویں ترمیم پرڈاکاڈالنےکی بات ہوتوپیپلزپارٹی جذباتی ہوجاتی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ سندھ حکومت کوگرانےکی دھمکیاں دی گئیں، سندھ حکومت نےادارےکھڑےکیےٹویٹ نہیں کیے، سندھ حکومت ڈرامےبازی نہیں کام کررہی ہے، پیپلزپارٹی عوام کی بھرپورخدمت کررہی ہے۔
بلاول کا کہنا تھا اگر عمران خان کو لگتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے تمام ارکان کو جیلوں میں ڈال کر اپنی راہ ہموار کرلیں گے تو یہ غلط فہمی ہے، ان کا حشر بھی وہی ہوگا جو آج پرویز مشرف کا ہورہا ہے۔
بلاول نے کہا کہ تحریک انصاف میں مخالفت کے حوالے سے قوت برداشت کم ہے، میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی سابقہ ایم کیو ایم جیسی ہے، عمران خان نے ایم کیو ایم کی طرز پر اسلام آباد کو بند کرکے رکھا، ان کا پلان تو شروع سے یہی تھا کہ جو کام الیکشن دھاندلی سے حاصل نہ کرسکے وہ سازشوں سے حاصل کریں۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ مشرف کے وزیروں کو کابینہ میں رکھیں گے تو سندھ میں مداخلت جیسی تجاویز ملیں گی، اگر عمران خان کو لگتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے تمام ارکان کو جیلوں میں ڈال کر اپنی راہ ہموار کرلیں گے تو یہ غلط فہمی ہے، سلیکٹڈ حکومت ہوش کے ناخن لے، غیرجمہوری اقدام کرنے ہیں تو کر لیں لیکن عمران خان کا حشر وہی ہوگا جو آج پرویز مشرف کا ہورہا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو احتساب پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن مگر قوانین پر عملدرآمد ضروری ہے، نیب خود ایک منی لانڈرنگ کا ادارہ ہے، نیب کو کم پیسہ دے کر اپنا بڑا پیسہ صاف کرایا جاسکتا ہے اور کیس معاف کروا سکتے ہیں، نیب کی حراست میں لوگ مررہے ہیں جو تشویشناک ہے، احتساب کے نام پرانتقام برداشت نہیں کریں گے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی میں دم نہیں ہوتا تو ٹرین مارچ پر وفاقی وزرا کی چیخیں نہ نکلتیں، پی ٹی آئی والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ پیپلزپارٹی نکلتی ہے تو بڑے بڑے تخت گر جاتے ہیں، اسی لئے جب میں نے ٹرین مارچ کیا تو ان کی چیخیں نکل گئیں۔