اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم 2 روزہ سرکاری دورے پر تہران پہنچ گئے، ایرانی سپریم لیڈر اور صدر سمیت اعلیٰ قیادت سے آج ملاقاتیں شیڈول ہیں، منصب سنبھالنے کے بعد عمران خان کا ایران کا یہ پہلا دورہ ہے۔
وزیر اعظم نے دورہ ایران کے آغاز پر مشہد میں مختصر قیام کیا، صوبہ خراسان کے گورنر جنرل علی رضا حسینی اور دیگر سینئر حکام نے مشہد ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مشہد میں قیام کے دوران عمران خان نے امام رضاؒ کے مزار پر حاضری دی، دعا کی اور نوافل ادا کئے۔ انہوں نے مزار کے احاطہ میں قرآن پاک میوزیم کی زیارت کے علاوہ روزہ کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی سے بھی ملاقات کی عمران خان نے محرم الحرام اور اربعین کے دوران پاکستان سے آنے والے زائرین کی بڑی تعداد کو سہولت دینے پر صوبہ خراسان کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
خراسان صوبہ کی قیادت سے ملاقاتوں کے دوران وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کثیرالجہت شعبوں میں ایران کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتا ہے، ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنا ان کی حکومت کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، روضہ کے متولی کے ساتھ ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے مشہد جیسے مقدس شہر سے اپنے دورہ کے آغاز پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ جن اصولوں پر نبی اکرم ﷺ نے ریاست مدینہ کی بنیاد رکھی، وہ اصول ہماری حکومت کے لئے مشعل راہ ہیں، پاکستانیوں نے کبھی فراموش نہیں کیا کہ ایران ہر مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔
بعد ازاں تہران پہنچنے پر ایرانی وزیر صحت ڈاکٹر سعید نمکی نے وزیر اعظم کا استقبال کیا اور ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا، وزیر اعظم آج اسلامی انقلاب کے سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای اور ایران کے صدر حسن روحانی سے ملاقاتیں کریں گے، وزیراعظم کے وفد میں وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری، وزیر بحری امور سید علی حیدر زیدی، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری، ڈاکٹر ظفراللہ مرزاور ندیم بابر شامل ہیں۔