مہمند: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ 10 سال میں قرض 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب ہوگیا، شور کرنیوالے صرف این آر او لینا چاہتے ہیں، میں اگر این آر او دوں تو عوام اور اللہ سے بیوفائی کروں گا۔
وزیراعظم عمران خان نے مہمند ڈیم کی سنگ بنیاسد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا سابق چیف جسٹس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ڈیم بنانا حکومت کا کام ہے، سابق چیف جسٹس نے مسئلہ اٹھایا، ماضی میں حکومتیں ملک سے متعلق سوچنے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے کہا پاک فوج نے بڑی جنگ لڑی ہے، خراج تحسین پیش کرتا ہوں، قیام امن پر پاک فوج کو سلام پیش کرتا ہوں، امن کے بغیر ملک میں خوشحالی نہیں آسکتی، امن کے بغیر ملک میں سرمایہ کاری بھی ممکن نہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا سرمایہ کاری شروع ہونے پر بیروزگاری ختم ہوگی، سسٹم کو نقصان پہنچانے والے کہتے ہیں کہ جمہوریت بچا رہے ہیں، 60 کی دہائی میں ہم سب ممالک سے آگے جا رہے تھے، ترقی کرنے میں چین کی مثال نہیں، چین نے آئندہ 20 سال کی تیاری کی ہوئی ہے، چین صرف الیکشن کی تیاری کا نہیں سوچتا۔ انہوں نے کہا چین انتخابات کی تیاری نہیں کرتا، دور کی سوچتا ہے، ہم نے چین کی طرح ملک کو ترقی دینی ہے، سی پیک کے ذریعے ترقی کا بہت بڑا موقع ملا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ چین نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، انسانی فلاح کا نظریہ ریاست مدینہ سے شروع ہوا، مہمند پر ساڑھے 4 ارب روپے خرچ کیا جائے گا، جس علاقے سے گیس نکلتی ہے وہاں کے لوگوں کو فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کوشش ہے افغانستان میں امن آئے، افغانستان میں امن سے تجارت بڑھے گی، افغانستان کیساتھ راستے کھولنے کا مطالبہ پورا کروں گا، فور جی اور تعلیمی اداروں کے مطالبے بھی پورے کریں گے، این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں نے قبائل کو حصہ دینے کا طے کیا تھا، سب کو مل کر قبائل کی مدد کرنی چاہیئے۔
عمران خان نے کہا کہ سسٹم کو نقصان پہنچانے والے جمہوریت کی آڑ لیتے ہیں، کرسی بچانے کی کوشش کرنیوالا لیڈر کبھی کامیاب نہیں ہوتا، کامیاب لیڈر اپنے نظریے پر قائم رہتا ہے، ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، آپ پر کوئی الزام لگتا ہے تو جواب دیں۔ انہوں نے کہا سابق چیف جسٹس نے مجھ سے گھر کے متعلق سوال پوچھا، میں نے ایک سال میں 60 دستاویزات پیش کیں، ملک میں طبقاتی قانون ختم کرنا ہے، یہ لوگ ایسے ہاتھ ہلاتے ہیں جیسے کشمیر فتح کر کے آئے ہیں۔
قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے مہمند ڈیم کا سنگ بنیاد کھا۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار بھی موجود تھے۔ منظور شدہ پی سی ون کے مطابق مہمند ڈیم 5 سال 8 ماہ میں مکمل ہو گا، جس پر 309 ارب روپے لاگت آئیگی۔ ڈیم کی تعمیر کے بعد 1.2 ایم اے ایف پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کے ساتھ 800 میگاواٹ بجلی بھی بنائی جائیگی۔
چارسدہ، نوشہرہ اور پشاور سیلابی پانی سے بھی بچ جائیں گے، دریائے سوات پر بنائے جانے والے ڈیم سے ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ زمین کو پانی ملے گا اور 16 ہزار ایکڑ اضافی زمین کو بھی زیر کاشت لایا جائے گا۔ پشاور کے شہریوں کو 30 کروڑ گیلن پانی میسر ہو گا اور اس سے 52 ارب روپے سالانہ فائدہ ہوگا، ذرائع کے مطابق سی جی جی سی اور ڈیسکون کمپنی کا جوائنٹ وینچر اس منصوبے کو مکمل کرے گا۔