اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے قصور سے سابق ایم این اے شیخ وسیم اختر کی عدلیہ مخالف نعرے بازی پر قید اور نااہلی کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ججز اور عدلیہ کے خلاف نعرے لگائے گئے، دونوں رہنما ان پڑھ نہیں، بڑی ذمہ دار شخصیات تھیں، ہائی کورٹ نے غیر مشروط معافی پر سزا 6 ماہ سے ایک ماہ کر دی، کیوں نہ دونوں کی سزائیں بڑھا دیں ؟ یہ وتیرہ بن گیا ہے پہلے گالیاں دو پھر معافی مانگ لو۔
اپیل کنندگان کے وکیل نے کہا ہم نے پہلے بھی معافی مانگی اب بھی غیر مشروط معافی مانگتے ہیں۔ عدالت نے اپیل مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ سیاسی جماعت کے لیڈر کی نااہلی پر عدلیہ اور ججز کے خلاف نعرے لگائے گئے، ہائی کورٹ نے معافی کی وجہ سے ایک ماہ کی سزا دی، نہیں سمجھتے کہ ہائیکورٹ کے فیصلے میں ہماری مداخلت کی ضرورت ہے۔