اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے بیان پر ترجمان وزیراعظم آفس افتخار درانی نے ردعمل دیتے ہوئے ماضی کے گورنرز سٹیٹ بینک کی فہرست جاری کر دی ہے۔
افتخار درانی نے اپنے بیان میں کہا کہ پیپلز پارٹی کے حادثاتی چیئرمین کی یاداشت کمزور ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ پاکستانی پہلے بھی بیرون ملک خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔
ترجمان وزیراعظم آفس افتخار درانی نے کہا کہ ایسے پاکستانیوں کو پہلے بھی گورنر سٹیٹ بینک اور حکومتی اداروں میں اہم عہدوں پر تعینات کیا جاتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1993ء میں آئی ایم ایف سے آنے والے محمد یعقوب 6 سال تک گورنر سٹیٹ بینک رہے۔ اس وقت مرکز میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی حکومت تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ 1999ء میں ورلڈ بینک سے آنے والے عشرت حسین کو گورنر سٹیٹ بینک بنایا گیا۔ عشرت حسین بھی 6 برس تک گورنر سٹیٹ بینک کے عہدے پر رہے۔
اس کے علاوہ 2006ء میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے شمشاد اختر کو گورنر سٹیٹ بینک بنایا گیا۔ 2009ء میں انٹرنیشنل کمرشل بینکر سلیم رضا کو تعینات کیا گیا جبکہ یاسین انور اور اشرف وتھرا کو بھی گورنر سٹیٹ بینک کا عہدہ دیا گیا۔ دونوں حضرات پاکستان سے باہر عالمی بینکوں میں ملازمت کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو پڑھی لکھی میڈیا ٹیم کی اشد ضرورت ہے، ایسی ٹیم جو پاکستانی مسائل سے متعلق انھیں درست ریسرچ فراہم کر سکے۔