اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی دارالحکومت میں اغوا کے بعد قتل ہونے والی معصوم بچی فرشتہ مہمند کی گمشدگی کی ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر اور مجرمانہ غفلت پر معطل ایس ایچ او شہزاد ٹاؤن غلام عباس اور دیگر اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں کیخلاف تھانہ شہزاد ٹاؤن میں مقتولہ بچی کے والد گل نبی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، اندراج مقدمہ کی درخواست میں فرشتہ مہمند کے والد نے موقف اپنایا کہ ان کی بیٹی 15 مئی کو کھیلنے کی غرض سے باہر نکلی، شام تک واپس نہ آنے پر بیٹوں کے ہمراہ بیٹی کو ڈھونڈتا رہا، کہیں بھی نہ ملنے پر پولیس سے مدد اور گمشدگی کی ایف آئی آر درج کرانے تھانہ شہزاد ٹاؤن پہنچا۔
درخواست میں کہا گیا کہ مقدمہ کے اندراج کے لئے تھانے کے کئی چکر لگائے، ایس ایچ او نے بچی کو ڈھونڈنے کی بجائے کہا کہ وہ کسی کے ساتھ بھاگ گئی ہو گی، ایف آئی آر اندراج کی بجائے پولیس اہلکار میرے بچوں سے تھانے کی صفائیاں کرواتے رہے، واقعہ میں ملوث اہلکاروں اور ایس ایچ او کیخلاف مجرمانہ غفلت برتنے پر کارروائی کی جائے۔
مقتولہ بچی کے والد کی درخواست پر معطل ایس ایچ اوغلام عباس و دیگر اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔