دنیا نیوز) قومی سلامتی کمیٹی نے معاشی معاملات کے پائیدار اور دیرپا حل کی کوششوں کیلئے تمام اقدمات کی حمایت کر دی ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کے اجلاس میں وزیر داخلہ، وزیر دفاع اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی صورتحال سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے۔ اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وزیر دفاع سمیت وفاقی وزرا اور حساس اداروں کے سربراہان بھی شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی اجلاس نے خطے کی بدلتی صورتحال اور عالمی حالات کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں بھارتی الیکشن کے بعد کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں ایران امریکا کشیدگی کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا گیا، ملک کی سلامتی اور دہشتگردی کے خلاف اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی جبکہ ملکی معیشت اور دیگر درپیش چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان سے پاک فوج کے سربراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید کی بھی ملاقات ہوئی جس میں سکیورٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں خطے میں حالیہ پیش رفتوں خاص طور پر جیو سٹریٹجک ماحول پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فورم نے علاقائی امن اور استحکام کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کو دہرایا۔ فورم نے ملک کے معاشی معاملات کے پائیدار اور دیرپا حل کی کوششوں کی حمایت کی۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجو، بحریہ کے چیف ایڈمرل ظفر محمود اللہ عباسی، ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان، اٹارنی جنرل انور منصور خان، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، علی امین گنڈا پور اور وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم بھی شریک ہوئے۔
فورم نے گلگت بلتستان میں اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ فیصلہ سازی کے عمل میں گلگت بلتستان کے عوام بالخصوص نوجوانوں کو اولیت دی جانی چاہیے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے معاشی معاملات کے پائیدار اور دیرپا حل کیلئے اٹھائے جانے والے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے علاقائی امن واستحکام کے لئے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔