اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کو پیش کردہ فرشتہ قتل کیس کی انکوائری رپورٹ میں پولیس کو غفلت کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اہلکاروں کو بروقت گرفتار نہ کرنے پر آئی جی سے وضاحت طلب کر لی ہے۔ سستی دکھانے پر ایس ایچ او تھانہ شہزاد ٹاؤن تفتیشی سمیت پہلے ہی گرفتار ہیں۔ ڈی ایس پی کو معطل اور ایس پی کو اوایس ڈی بنا دیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی ننھی فرشتہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
10 سالہ بچی فرشتہ سے زیادتی کے بعد قتل کا معاملہ، وزیراعظم عمران خان کو انکوائری رپورٹ پیش کر دی گئی جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پولیس معاملے میں غفلت کی مرتکب ہوئی۔ فرشتہ کے والد نے 15 مئی کو پولیس کو بچی کی گمشدگی کی اطلاع دی لیکن پولیس نے 4 روز بعد 19 مئی کو ایف آئی آر درج کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچی کے والدین کے احتجاج پر پولیس اہلکاروں نے انہیں تھانے سےنکال دیا۔
وزیراعظم عمران خان نے معاملے پر براہ راست ایکشن لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد عامر ذوالفقار اور ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سے بھی وضاحت طلب کی ہے۔ وزیراعظم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایف آئی آر میں نامزدگی کے باوجود پولیس اہلکاروں کو بروقت گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔
ادھر ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی ننھی فرشتہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ پاک فوج اس سلسلے میں ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہمیں اپنی نسل کو شرپسند عناصر سے بچانے کے لیے متحد اور کھڑے ہونا ہوگا۔