اسلام آباد: (دنیا نیوز) جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نیب ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، قومی احتساب بیورو نے اوپل 225 کیس میں سوالنامہ حوالے کر دیا۔
نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے بلاول بھٹو سے اوپل 225 جوائنٹ وینچر انکوائری پر پوچھ گچھ کی۔ نیب نے بلاول سے سوال کیا آپ زرداری گروپ کے چیف ایگزیکٹو رہے ؟ زرداری گروپ نے ملکیتی اراضی پر اوپل 225 منصوبے کیلئے جوائنٹ وینچر کیا ؟ زرداری گروپ نے نجی کمپنی سے منصوبے سے قبل ایک ارب رشوت لی ؟ زرداری گروپ کو وصول 1 ارب 22 کروڑ روپے پر جواب دیں۔
نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے بلاول بھٹو سے پارک لین کمپنی اور اوپل 225 جوائنٹ وینچر انکوائری پر پوچھ گچھ کی۔ نیب نے بلاول سے سوال کیا آپ زرداری گروپ کے چیف ایگزیکٹو رہے ؟ اس گروپ نے ملکیتی اراضی پر اوپل 225 منصوبے کیلئے جوائنٹ وینچر کیا ؟ زرداری گروپ نے نجی کمپنی سے منصوبے سے قبل ایک ارب رشوت لی ؟ زرداری گروپ کو وصول 1 ارب 22 کروڑ روپے پر جواب دیں۔
بلاول بھٹو نے اوپل 225 پراجیکٹ سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور کہا اس وقت زرداری گروپ کا چیف ایگزیکٹو نہیں ہوں، بلاول بھٹو نے اپنا ابتدائی بیان قلمبند کرا دیا۔ نیب نے 32 سوالات پر مشتمل سوالنامہ بلاول کو دے دیا جس پر چیئرمین پیپلزپارٹی نے تمام سوالات کے جواب کیلئے 2 ہفتے کی مہلت مانگی، نیب نے درخواست منظور کرتے ہوئے 14 روز میں جواب دینے کی ہدایت کی۔
جیالے اپنے رہنما بلاول بھٹو سے یکجہتی کیلئے پہنچے تو انہیں ایوب چوک پر روک دیا گیا جہاں پر پولیس اور پی پی کارکنوں کے درمیان گھمسان کا رن پڑا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پانی کی توپ چلا دی، کارکنوں کو آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا، لاٹھیاں بھی برسائی گئیں۔
پولیس اور پی پی کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی، جھڑپوں کے دوران پولیس والے پیچھے پیچھے اور کارکنان آگے آگے دوڑتے رہے۔ پولیس نے بھرپور ایکشن کا مظاہرہ کیا اور مزاحمت کرنے والے کارکنوں کو گرفتار کر کے گاڑی میں ڈال دیا پھر حوالات منتقل کیا گیا۔
آصفہ بھٹو زرداری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا یہ ہے تبدیلی ؟ نیب کا کالا قانون واٹر کینن سے صاف نہیں کیا جاسکتا، حربہ معصوموں پر استعمال کیا جا رہا ہے، جیالے پھانسی سے نہیں ڈرے تو پانی سے کیا ڈریں گے۔
Yeh Hai Tabdeeli ?! NAB ka Kala qanoon can’t be washed away by these water cannons, being used on innocents. Jiyalay phaansi say nahin daray toh paani say kya darain gay? pic.twitter.com/XIQuchvw03
— Aseefa B Zardari (@AseefaBZ) May 29, 2019
ادھر آصف علی زرداری نے نیب راولپنڈی میں آج پیش ہونے سے معذرت کی۔ وکیل فاروق ایچ نائیک نے نیب کو درخواست دے دی جس کہا گیا کہ آج ہائی کورٹ میں کیس ہے، پیش نہیں ہو سکتا، عید کے بعد کی کوئی تاریخ دے دیں پیش ہو جاؤں گا، ذرائع کے مطابق نیب آصف زرداری کی درخواست پر فیصلہ کرے گا۔
یاد رہے نیب کی جانب سے آصف علی زرداری کو آج طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ سندھ حکومت کے دئیے گئے غیر قانونی ٹھیکوں میں خرد برد کی گئی، اس سے آپ کے اور اہل خانہ کے ائیر ٹکٹس، نجی طیاروں کے اخراجات اور نوڈیرو ہاؤس کے اخراجات چلائے گئے، نیب تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہو کر جواب دیں۔