جدہ: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے ایک بار پھر کہا ہے کہ پلواما واقعہ کے بعد او آئی سی میں بھارت کی شمولیت کسی صورت قبول نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) اجلاس میں شرکت کیلئے جدہ گئے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر خارجہ ڈاکٹر ابراہیم بن عبدالعزیز سے خصوصی ملاقات کی۔
او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کے موقع پر ہونے والی اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کے سربراہ اجلاس کی میزبانی پر سعودی وزیر خارجہ کو مبارکباد دی اور پرتپاک خیر مقدم پر سعودی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے اس موقع پر پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل کے جلد حل کی مکمل یقین دہانی کرائی جبکہ وزیر خارجہ نے پاکستانیوں کے لیے حج کوٹے کو 2 لاکھ تک بڑھانے پر بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستانی قیدیوں کی جلد رہائی کے لیے اقدامات کی گزارش بھی کی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان نے پاکستانیوں کے دلوں میں انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ ان کی جانب سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے اعلان نے عوام کے دل جیت لیے ہیں۔
انہوں نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ حرمین شریفین کی سلامتی کو کوئی خطرہ ہوا تو پاکستان سعودی عرب کیساتھ کھڑا ہوگا۔ پاکستان کا امن واستحکام، اس مقدس سرزمین کے امن واستحکام سے منسلک ہے۔
سعودی ہن منصب کے ساتھ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ پلواما واقعہ کے بعد آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) میں پاکستان کو بھارت کی شمولیت کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔