ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب نے کرائسٹ متاثرین کے خاندانوں کو گھر دینے کا اعلان کردیا، جن میں ایک پاکستانی اور ایک شام سے تعلق رکھنے والی فیملی شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی عالمی تنظیم ”مسلم ورلڈ لیگ “نے کرائسٹ چرچ میں مسجد النور میں شہید ہونیوالے افراد کے دو خاندانوں کو گھر خرید کر دینے جبکہ باقی شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کو رواں سال اپنے خرچ پر حج کرانے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی حکام کا کہنا تھا کہ جن شہداء کے خاندانوں کو گھر دیا جائے گا ان میں ایک پاکستانی اور ایک شام سے تعلق رکھنے والی فیملی شامل ہے۔
مسلم ورلڈ لیگ کے ریجنل ڈائریکٹر مصحب ایبن نے میڈیا کو بتایا کہ ہم کرائسٹ چرچ کی مسلم کمیونٹی کو متحد اور مضبوط کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگست میں تمام متاثرین حج کیلئے تیار ہوں گے،وہ لوگ، شہید ہونیوالے دو خاندانوں کیلئے گھر بھی اگست تک تیار ہو جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ جو اس سال زخمی ہونے کے باعث سفر نہیں کرسکیں گے ان کو آئندہ سال حج کرایا جائے گا، تقریبا سو سے زائد لوگ ہیں جن کو ہم نے رواں سال حج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس موقع پر النور مسجد میں شہید ہونیوالے پاکستانی شہری نعیم راشد کی بیوہ عنبرین نے بتایاکہ نیا گھر ملنا اورحج کےلئے جانا ہماری فیملی کےلئے لائف چینجنگ ہوگا، ابھی تک ہم غم سے باہر نہیں آسکے لیکن اپنا گھر اوراللہ تعالیٰ کے گھر میں جانے کی سعادت حاصل کرنا ہماری فیملی کے لیے بہت بڑا ریلیف ہوگا۔
انہوں نے مسلم ورلڈ لیگ تنظیم کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ اس تنظیم نے مشکل گھڑی میں ہماری مدد کی ہے، شام سے تعلق رکھنے والی فیملی کے رکن خالد مصطفی اورحمزہ مصطفی بھی مسجد النور میں فائرنگ کے واقعہ میں شہید ہو گئے تھے ،تنظیم اس شامی فیملی کو بھی گھر دےگی۔