لاہور : (دنیا نیوز) پنجاب میں نئے ٹیکس لگانے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔ موٹرویز، ریسٹورنٹ پر پراپرٹی ٹیکس لگائے جانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 25سے 30ارب روپے کے قریب ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کر لی گئیں۔
محکمہ خزانہ پنجاب ذرائع کے مطابق زرعی آمدنی کی شرح بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے، صوبے میں فیول کےاستعمال پر ایک فیصد نیا کاربن ٹیکس لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ پروفیشنل ٹیکس کادائرہ کاربڑھانے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے جبکہ وکلاء پروفیشنل ٹیکس لگانےکی تجویز موخر کر دی گئی ہے۔ بیوٹی پارلرز پر بھی ٹیکس لگانے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔
6دوسری طرف پنجاب کے بجٹ خدوخال سامنے آئے ہیں۔ ٹیکس لگانے کے ساتھ ساتھ بڑے دعوے بھی آئندہ مالی سال 5عشاریہ 2فیصد گروتھ ریٹ بڑھانے کی تجویز دی گئی۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے 3ارب روپے مختص کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
آئندہ مالی سال 5 لاکھ 10 ہزار نوکریاں پید اکرنے کی تجاویز تیار کر لی گئیں اورنج لائن ٹرین کو مکمل کرنے کے لئے 14ارب روپے مختص کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بڑے پیمانے پر انڈسٹریز، فیکٹریوں کو فروغ دینے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے 10 جون 3بجے پنجاب حکومت سے متعلق اہم اجلاس طلب کر لیا وزیراعظم نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار، وزیر خزانہ سمیت 4 رکنی ٹیم کو اسلام آباد طلب کیا ہے۔ اجلاس میں پنجاب کے بجٹ کی ممکنہ تجاویز پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔
نئے ترقیاتی سکیموں سے متعلق وزیراعظم عمران خان سے منظوری کے بعد بجٹ میں شامل کیا جائیگا۔ آئندہ بجٹ میں جنوبی پنجاب سمیت دیگر اضلاع کے ترقیاتی بجٹ پر بریفنگ دی جائے گی۔ پنجاب کے بجٹ میں صاف پانی کے لئے رکھے گئے فنڈز اور پلان پر بریفنگ دی جائے گی۔