کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان میں معاشی بدحالی اور سہولیات سے محرومی کے سبب لاکھوں بچّے مزدوری کرنے پر مجبور ہو گئے۔ ہوٹلوں، دکانوں، بس اڈوں پر مزدوری کرنے والے بچوں کی کثیر تعداد نظر آتی ہے۔
بچے ملک و قوم کا سرمایہ ہیں مگر بلوچستان میں یہ سرمایہ معاشی بدحالی کے باعث تعلیمی اداروں سے باہر دو وقت کی روٹی کمانے کی تگ ودو میں لگے ہوئے ہیں۔
کوئٹہ میں کم عمر رمضان اور عبداللہ بھی انھی بچوں میں سے ہیں جو عمر میں چھوٹے مگر اپنے گھر کے کفیل ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں قائم گیراجوں، مکینک اور ویلڈنگ کی ورکشاپوں میں کام کرنےوالے بے شمار بچے ہیں جو موسم کی سختی سے بے نیاز ہو کر محنت مزدوری میں مصروف ہیں۔
صوبے میں مزدوری کرنے والے بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے کئی سرکاری و غیر سرکاری ادارے کام کر رہے ہیں مگر اب تک کسی کے پاس ان بچوں کے مکمل اعداد وشمار موجود نہیں۔