لاہور: (دنیا کامران خان کیساتھ) پاکستان میں معیشت کے حوالے سے اچھی خبریں ہیں، معاشی منزل کے لئے دروازہ کھل گیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا معاہدہ ہو گیا ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کے لئے 3 سال کے لئے 6 ارب ڈالر کی منظوری دے دی ہے، اب پوری دنیا پاکستان کو اس نظر سے دیکھے گی کہ پاکستان کی معیشت کا انتظام بڑے مضبوط انداز سے کیا جا رہا ہے، آئی ایم ایف پاکستان کی معیشت کو جانچنے کے لئے دنیا کے سرمایہ کاروں کے لئے بہت بڑا پیرامیٹر ہوگا۔
پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ایک بہت بڑی ضرورت تھی جو اب پوری ہو گئی ہے اس کے ساتھ ہی ایک اور بڑی اچھی خبر ہے ایمنسٹی سکیم میں تاریخی کامیابی ہوئی ہے۔ اس سکیم کی کامیابی توقعات سے بڑھ کر ہے، بہت بڑی تعداد میں پاکستانیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ دستاویزی معیشت کا حصہ بنیں گے اور یہ دستاویزی معیشت میں بہت بڑی چھلانگ ہے۔ پاکستان کے لئے یہ دونوں خبریں سنہری خبریں ہیں۔
میزبان کا کہنا تھا کہ معاشی بحالی کے آثار بازار سونگھ لیتا ہے۔ اس کو یہ اندازہ ہو گیا تھا کہ اچھی خبریں آنے والی ہیں۔ معیشت کے برے دن ختم ہونے والے ہیں اور پاکستان ایک بہتری کے دور میں داخل ہونے والا ہے، اب پاکستان کو جو معاشی کینسر لاحق تھا، اب اس کا علاج ہوگا، اسی لئے مارکیٹ میں بہت بہتری کے آثار ہیں، پچھلے 3 دن میں روپے کی قدر 4 فیصد تک بڑھ چکی ہے، انٹربینک میں ڈالر 164 روپے سے کم ہو کر اب 157 رپے 61 پیسے کا ہو گیا ہے۔ پاکستانی روپے کی قدر میں حالیہ سالوں میں یہ سب سے بڑی بہتری ہے۔ پچھلے 3 دن کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ایک ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہو چکا ہے اور مارکیٹ میں 3 فیصد تیزی آچکی ہے جبکہ شیئرز کی مالیت میں 128 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کی معیشت میں جو کروٹ آ رہی ہے اس میں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کلیدی کردار ہے۔
ایمنسٹی سکیم کی کامیابی کے حوالے سے شبر زیدی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم میں کامیابی ملی، ایک لاکھ 50 ہزار نئے افراد ٹیکس نیٹ میں شامل ہوئے جو کہ ہماری توقعات سے بہت بڑھ کر ہے، اب لوگ ٹیکس سسٹم میں آنا چاہتے ہیں، لوگ کو اعتماد ہے عمران خان کی حکومت اس حوالے سے سنجیدہ ہے، آج رات تک ایف بی آر کا سسٹم آن رکھا جائے گا، لوگوں کا قصور نہیں، سسٹم ڈاؤن ہونے سے مسئلہ ہوا، جو لوگ پائپ لائن میں ہیں ان کو ایمنسٹی سکیم میں شامل کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں ایک ماحول پیدا کیا ہے اور لوگ ٹیکس کے مسئلہ کو سنجیدگی سے لیتے ہیں عید کی چھٹیوں کے بعد صرف 25 دن میں ہمیں یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ پچھلی ایمنسٹی سکیم میں بڑی تعداد ان لوگوں کی تھی جو پہلے سے فائلرز تھے۔ موجودہ ایمنسٹی سکیم میں نان فائلرز کی بڑی تعداد پہلی بار اس میں شامل ہوئی ہے مارکیٹ میں بھی یہ بات عام ہے کہ پاکستان میں اب ٹیکس کا نظام آرہا ہے اور لوگوں کو ٹیکس سسٹم میں آنا ہوگا، یہ ایک خوشگوار تبدیلی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ہم نے ٹیکس ریٹرن 2018 کی تاریخ 2 اگست تک بڑھا دی ہے اگر کسی آدمی نے درست ریٹرن فائل کئے ہیں اور اس نے ایمنسٹی سے فائدہ بھی نہیں اٹھایا تو وہ نارمل ٹیکس ادا کر کے اپنے ٹیکس گوشوارے داخل کرسکتا ہے۔ گویا کہ ابھی لوگوں کے پاس موقع ہے ان سے کوئی اضافی ٹیکس یا جرمانہ وصول نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ شناختی کارڈ کی شرط کا اطلاق ابھی نہیں کر رہے۔ آج تاجروں کے وفد سے بات ہوئی ہے۔ میرا خیال ہے وہ مطمئن ہوگئے ہیں ان کے اور ہمارے باہمی معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو جائیں گے۔
ترجمان وزارت خزانہ ڈاکٹرنجیب خاقان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے قرض کی منظوری دے دی، اب معیشت میں استحکام نظر آئے گا، ملک میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔ مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوگا۔