قبائلی علاقوں میں الیکشن نہیں سلیکشن ہو رہی ہے: بلاول بھٹو

Last Updated On 07 July,2019 09:14 am

ڈی آئی خان: (دنیا نیوز) چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار وفاقی کابینہ میں بیٹھے ہیں اسی لیے دنیا ہمارا مؤقف نہیں سن رہی۔ موجودہ حکومت کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ ہے۔ صبح بجلی، گیس، ڈالر اور سبزیوں کے ریٹ کچھ اور شام کو کچھ اور ہوتے ہیں، میں اس دھاندلی زدہ حکومت کو نہیں مانتا۔ قبائلی علاقوں میں الیکشن نہیں ایک مرتبہ پھر سلیکشن ہو رہی ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رواں ماہ قبائلی علاقوں میں ہونے والے الیکشن کے دوران بھی سلیکشن ہو رہی ہے، ہم اس کے خلاف مزاحمت کریں گے۔ کٹھ پتلی حکومت سارے حقوق چھین کر ون یونٹ قائم کرنا چاہتی ہے، عمران خان نے قوم کو سبز باغ دکھائے۔ بجٹ دھاندلی ہے، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے میری بات نہیں مانی اور دھاندلی سے بجٹ منظور کر لیا۔ کسی کونہیں پتہ اسمبلی میں کتنے ووٹ عوام دشمن بجٹ کی حمایت میں پڑے۔ قبائلی علاقوں کے دو ایم این ایز کو اسمبلی میں نہیں بلایا گیا اور ان کے بغیر ہی بجٹ منظور کرنا قبائلی عوام کیساتھ زیادتی ہے۔ بجٹ میں امیروں کیلئے ریلیف،غریبوں کیلئے تکلیف ہے، ایمنسٹی اسکیم چوروں اور ڈاکوؤں کیلئے لائی گئی ہے۔

چیئر مین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ اقتدار میں آئے تو بیرون ملک سے ڈالرز پاکستان لائیں گے، وزیراعظم نے ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھا دیا۔ موجودہ بجٹ پی ٹی آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔ ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھا دیا گیا، قرضہ ملنے سے پہلے ہی آئی ایم ایف کی شرطیں مان لی گئیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ کیسا پاکستان ہے جس میں کسان بد حال ہے، مہنگائی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن کر کے رکھ دی ہے۔ تاجر پریشان ہے۔ صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔ عمران خان کا ہر نعرہ جھوٹ نکلا۔

چیئر مین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم سر زمین پاکستان کا دفاع کرتے رہیں گے۔ ڈی آئی خان میں بے گناہوں کو شہید کیا گیا، فرقہ واریت پھیلائی گئی، ان سب کا مقابلہ صرف پیپلز پارٹی ہی کر سکتی ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہماری پولیس اور فوج نے بے پناہ قربانیاں دیں۔ اس قربانیوں کے باوجود دنیا ہمارے مؤقف کو درست نہیں مان رہی۔

بلاول کا کہنا تھا کہ وفاق صوبوں کو ان کے حقوق دے۔ سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو نے غریبوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔ بی بی کل بھی زندہ تھی آج بھی زندہ ہے۔ میں ایک شہید کا نواسہ ہوں۔ ملک میں آج غریبوں کے لیے، انسانی حقوق اور کٹھ پتلی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے نکلا ہوں۔ میں عوام کے معاشی حقوق کیلئے نکلا ہوں۔ بینظیر بھٹو نے لیڈی ہیلتھ ورکر کو حقوق دیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک میں سب سے زیادہ روز گار فراہم کیے، پاکستان میں نوکری نہ ملنے والوں کو مفت پاسپورٹ بنا کر بیرون ملک روز گار کے لیے بھیجا، جو ملک میں ترقیاتی کام ہوئے پیپلز پارٹی نے کرائے، ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو نے سب ترقیاتی کام کرائے ہیں۔ ٹانک میں گیس بھی پیپلزپارٹی کے دور میں آئی تھی۔ دونوں نے لوگوں کو جینے کا شعور دیا۔

چیئر مین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں متعدد ترقیاتی کام میرے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو نے بنائے، پارا چنار میں ایئر پورٹ شہید بینظیر بھٹو نے بنوایا۔ اس صوبے کو شناخت بھی آصف علی زرداری نے دیا۔ میں آپ کے دکھ کو سمجھ سکتا ہوں کیونکہ میں نے بھی یہ دکھ دیکھے ہیں، میرے خاندان میں نانا، والدہ سمیت دیگر کو شہید کیا۔