لاہور: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔ نیب حکام نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر حمزہ شہباز کو احتساب عدالت پیش کیا۔
احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا حمزہ شہباز تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے، وہ 96 ایچ ماڈل ٹاؤن گھر خریدنے کے ذرائع نہیں بتا رہے، حمزہ شہباز تعاون نہیں کر رہے کہ رقم کہاں سے آئی، انہوں نے جائیداد خریدنے کے ذرائع نہیں بتائے، حمزہ شہباز نے گوشواروں میں قیمت کم ظاہر کی۔
وکیل حمزہ شہباز نے کہا 96 ایچ ماڈل ٹاون حمزہ شہباز کی والدہ کا ہے، حمزہ شہباز کی والدہ خود مختار ہیں اور اپنا ٹیکس ادا کرتی ہیں، یہ کیس آمدن سے زائد اثاثوں کا ہے کرپشن کا نہیں، نیب کہتی ہے کہ 3.3 بلین کے اثاثے ناجائز ہیں جو ان کی تفتیش میں ثابت ہو چکے ہیں، جب ثبوت نیب کو مل چکے ہیں تو پھر نیب کو حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے۔
حمزہ شہباز نے عدالت میں بیان دیا کہ رقم کہاں سے آئی ؟ اس کی تمام تفصیلات دے چکا ہوں، 3 ماہ کا ریمانڈ دے دیں تا کہ ان کو سکون آ جائے، سمجھ نہیں آتی نیب کیا چاہتا ہے ؟ مجھ پر کرپشن ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ عدالت نے کہا بے شک سیاست چھوڑ دیں ہمیں کوئی غرض نہیں، آپ صرف اپنے کیس کی بات کریں۔