کراچی: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپٹ لوگوں کو سزائیں نہیں دیں گے تو کرپشن بڑھ جائے گی، ایسی صورتحال میں ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا گورنر ہاؤس سندھ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان سے دس سے بارہ ارب کی سالانہ منی لانڈرنگ ہوتی ہے۔ گھر کا فرد چوری کرے تو گھر اسے سزا دیتا ہے۔ کرپٹ لوگوں کو سزائیں نہیں دیں گے تو کرپشن بڑھ جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک گھر پر قرضہ چڑھ جائے وہ مقروض ہو جاتا ہے، ایک سال میں اکٹھا ہونے والے ٹیکس کا نصف قرضوں پر سود کی مد میں چلا گیا۔ ہم ملک میں انویسٹمنٹ لانے اور برآمدات بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس صورتحال سے نکلنے کے لئے تاجروں کو ساتھ ملانا ہوگا۔ مشکل حالات میں بزنس کمیونٹی کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نظام کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاجر کمیونٹی میں کئی لوگ ہیں جو ٹیکس نیٹ میں نہیں آنا چاہتے، ہماری کوشش ہے کہ ٹیکس میں سب لوگ اپنا حصہ دیں، اگر ٹیکس نہیں دیں گے تو حکومت نوٹ چھاپے گی اور مہنگائی بڑھتی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: خرید وفروخت کیلئے شناختی کارڈ کی شرط ختم نہیں ہوگی، وزیراعظم
وزیراعظم نے کہا کہ میں شبر زیدی کیساتھ مل کر ایف بی آر میں ریفارمز کروں گا۔ بزنس چلے گا تو ملک میں سرمایہ کاری ہوگی۔ اگر ہم سب ٹیکس نہیں دیں گے تو تھوڑے سے لوگوں پر بوجھ پڑے گا۔ ہمارا کام بزنس کمیونٹی کی مدد کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرف کے این آر او کی وجہ سے ملک پر قرضہ چڑھا، قرضوں کی وجہ سے مشکل حالات میں ہیں اور اسی وجہ سے مہنگائی ہو رہی ہے۔ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں آگے سوچیں، پرانی باتیں نہ کریں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ پہلے دن سے ہمیں بلیک میل کر رہے ہیں اور افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں، ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ یہ میرے منہ سے تین لفظ، این آر او سننا چاہتے ہیں لیکن میں یہ تین لفظ کبھی نہیں کہوں گا، میں اللہ کو جوابدہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی میں کرپشن رکاوٹ ہے۔ لوگ کہتے ہیں ان لوگوں کو چھوڑ دیں لیکن اگر ان کا احتساب نہیں کریں گے تو ملک سے غداری ہوگی۔ یہ جمہوریت اور آئین بچانے نہیں بلکہ چوری کا مال بچانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ یہ اسی لیے جلدی سے حکومت گرانا چاہتے ہیں۔