لاہور: (روزنامہ دنیا) اہم سیاسی شخصیات کے خلاف اینٹی کرپشن پنجاب کی تحقیقات میں تیزی آگئی،جلد گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے دو سینیٹروں کے خلاف مبینہ طورپر سرکاری زمینوں پر قبضے کی تحقیقات مکمل ہو نے کے قریب ہے ۔پیپلز پارٹی کی شخصیت کے خلاف دریا کی زمین مبینہ فرنٹ مینوں کے نام منتقل کرانے کا الزام ہے ۔ اسی طرح ن لیگ کے سینیٹر پر الزام ہے کہ انہوں نے ہزاروں کنال سرکاری زمین ریونیو ریکارڈ میں مبینہ طور پر ردوبدل کرکے اپنے نام انتقال کرای ۔
ذرائع کے مطابق جلد دونوں سیاسی شخصیات کے خلاف مقدمات درج ہو نگے اور پھر گرفتاریاں بھی کی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق کچھ روز قبل وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے لاہور میں اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹرز میں اعلیٰ حکام سے 5گھنٹے سے زائد طویل میٹنگ کی جس میں جاری تحقیقات پر غور کیا گیا۔ ن لیگ کے ایم این اے شیخ روحیل اصغر کی اینٹی کرپشن حکام کی طرف سے طلبی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے ۔ اینٹی کرپشن پنجاب نے ڈائریکٹر جنرل سید اعجاز شاہ کے چند ماہ قبل چارج سنبھالنے کے بعد سے اب تک بہاولپور، وہاڑی اور دیگر علاقوں سے ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین واگزار کروالی ہے ۔