کراچی: (دنیا نیوز)ملک کے بڑے شہر کا سب سے بڑا پانی کا منصوبہ مذاق بن گیا، کے فور منصوبے میں تاخیر کی وجوہات دنیا نیوز نے حاصل کر لیں۔
کے فور منصوبے کی تحقیقاتی کمیٹی نے انکوائری رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کر دی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی سی ٹو کسی پیشہ ورانہ دستاویز کے بجائے بچوں کا کام لگتا ہے، پروجیکٹ کنسلٹنٹ عثمانی اینڈ کمپنی اہل ہی نہیں تھی، کنسلٹنٹ کمپنی نے پی سی ون کی تیاری میں خامیوں کا اعتراف کیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کمپنی معاہدے کے مطابق کام کرسکی نہ غیر ملکی تکنیکی ماہرین لاسکی، حیران کن طور پر ناقابل عمل روٹ منتخب کیا گیا، پراجیکٹ ڈائریکٹر سلیم صدیقی نے خامیوں کے باوجود معاہدہ ختم نہیں کیا، تاخیر اور روپے کی قدر گرنے سے لاگت میں اضافہ ہوا، واٹر بورڈ افسران بھی منصوبے میں خامیوں کی نشاندہی نہ کرسکے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر سیکریٹری ایکسائز اعجاز احمد مہیسر نے 6 ماہ میں رپورٹ تیار کی۔