کراچی: (دنیا نیوز) این اے 205 گھوٹکی میں ضمنی انتخاب کیلئے پیپلزپارٹی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سخت سکروٹنی کے بعد پی پی امیدوار کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے۔
دنیا نیوز کے مطابق خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ٹریبونل پی پی امیدوار کیخلاف درخواست کو خارج کر چکا ہے، مقامی انتظامیہ اور اکثر سیاستدان امیدوار پر دباؤ ڈال رہے ہیں، گھوٹکی کے دو مختیارکاروں کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا،ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے، تاکہ پی پی امیدوار کے خلاف جعلی دستاویزات تیار کرائی جاسکیں۔
خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ پی پی امیدوار کے خلاف درخواست کی تین بار سماعت میں تفصیلی دلائل پیش کئے گئے، سماعت کے باوجود فیصلہ سنانے کے بجائے ایسے دن کے لئے محفوظ کر لیا گیا کہ جب فوری بعد انتخابات ہیں، محفوظ فیصلہ انتخابات سے بالکل قبل سنانے کے باعث اسے سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کرنے کا وقت نہیں ہو گا۔ عدالتی فیصلے کو بنیاد بنا کر انتخابات کو مؤخر بھی کیا جاسکتا ہے جس کے ہم خواہاں نہیں، لوکل انتظامیہ اور اکثر سیاست دانوں کا دباؤ نہیں بلکہ دیگر ادارے بھی دباؤ ڈال رہے ہیں۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے گھوٹکی ضمنی انتخاب میں دھاندلی کو بے نقاب کیا ہے، فردوس عاشق اعوان کا اپنا مستقبل تاریک ہو چکا ہے، چاچی چغل خور روتی شکل بناکر سچ کو مسخ نہیں کر سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب میں مداخلت کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، عمران خان نیازی کی کشتی ڈوب رہی ہے فردوس کوٸی نٸی نوکری تلاش کریں، وہ لیڈی ہیلتھ ورکر بننے کی صلاحیت نہیں رکھتیں۔