اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کر دی ہے۔ تجزیہ کار اور بین الاقوامی امور کے ماہرین اس کو ایک اہم تبدیلی کی صورت میں دیکھ رہے ہیں۔
امریکی صدر کے پاک بھارت مذاکرات میں ثالث بننے کی پیشکش پر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی نقطہ نظر کو تقویت ملی۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت پر اقوام متحدہ کی رپورٹس نے بھی امریکی اداروں کی سوچ تبدیل کی۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے پاکستان اور امریکا کو اس وقت ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔ امریکا افغانستان سے باعزت واپسی جبکہ پاکستان کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا خاتمہ چاہتا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارت ہٹ دھرمی کے بجائے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے تاکہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان گزشتہ ستر سال سے جاری کشیدگی کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہو سکے۔