سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاست دہشتگردی جاری ہے، وادی میں فوج نے مزید دو نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوپورکے علاقے میں بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کیا۔ ایک نوجوان کی شناخت عدنان چنا کے نام سے ہوئی ہے۔
ایس ایس پی سوپور جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے نوجوان کو فرضی ان کاؤنٹر کے دوران شہید کیا، شہید ہونے والے نوجوان کی لاش مل گئی ہے جس کو ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔
اُدھر مقبوضہ وادی میں ظالمانہ کارروائی پر کشمیریوں نے بھارت کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔ جس کے بعد ریاستی حکام نے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق پانچ سال کے دوران بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی کرتے ہوئے 1400 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا، ان شہداء میں پی ایچ ڈی سکالر اور تعلیم یافتہ افراد بھی شامل تھے۔
جنوری 2014ء سے 30 جون 2019ء تک 114 افراد کو گرفتار کرنے کے بعد تشدد کے بعد شہید کیا گیا، ان کارروائیوں کے دوران 122 بچوں کو بھی شہید کیا گیا جبکہ بھارتی بربریت کی انتہا کا یہاں بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس دوران 31 خواتین کو بھی بیدردی کیساتھ شہید کیا گیا۔
دوسری طرف مقبوضہ وادی میں پولیس نے کالے قانون کے تحت کارروائی کر کے بزرگ رہنما اور جماعت اسلامی کے سابق جنرل سیکرٹری غلام قادر لون کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کو مٹان جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔