سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کے ہیرو شہید برہان وانی کی تیسری برسی منائی گئی، برسی کے موقع پر بھارتی فوج نے پوری وادی میں کرفیو نافذ کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برہان وانی شہید کی تیسری برسی کے موقع پر وادی میں بھارتی فوج پر خوف طاری رہا، جس کی ایک مثال انہوں نے کرفیو نافذ کرتے ہوئے قبرستان کو بھی سیل کردیا۔
شہید کی تیسری برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے حریت قیادت نے ہڑتال اور مظاہروں کی کال دی ہے جس کے بعد قابض بھارتی سکیورٹی فورسز نے وادی میں مکمل شٹ ڈاؤن کر کے کرفیو نافذ کر دیا۔ شہید برہان وانی کی برسی کی مناسبت سے وادی بھر میں شہید کی تصویریں اور پوسٹر لگائے گئے جبکہ بوکھلاہٹ کا شکار بھارتی فورسز نے پوسٹر لگانے کے الزام میں دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھاری تعداد میں پولیس اور فوج کی نفری تعینات رہی جبکہ اسلام آباد، پلوامہ، کلگام اور شوپیاں میں سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے انٹرنیٹ سروس بند رہی جبکہ قابض انتظامیہ نے شہید کے گھر اور آبائی علاقے ترال میں واقع شریف آباد کے قبرستان کو بھی سیل کیا جبکہ گھر کی طرف جانے والے راستوں کو بھی کنٹینر لگا کر بند کیا گیا ہے۔
دوسری طرف پاکستانی ریاست آزاد کشمیر میں برہان وانی شہید کی برسی کے موقع پر ریلیاں نکالی گئی اور شہید کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ یہ ریلیاں اسلام آباد میں ڈی چوک میں بھی نکالی گئی۔
آزاد کشمیر میں سب سے بڑی ریلیاں مظفر آباد، کوٹلی سمیت دیگر علاقوں میں نکالی گئی، ان ریلیوں میں بزرگ سمیت بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی جنہیں نے سفید رنگ کی شرٹس پہنی تھی جس پر شہید برہان وانی کی تصویریں بنی ہوئیں تھیں، اس دوران پاکستانی جھنڈے لہرائے گئے اور کشمیر بنے گا پاکستان کے بلند شگاف نعرے لگائے۔
آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین سال قبل برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادی کو ایک نیا موڑ دیا، شہید نوجوانوں کا رول ماڈل بن چکا۔ جلد کشمیر میں پاکستانی جھنڈا لہرائے گا۔
یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں نے کشمیری رہنما برہان مظفر وانی کو 8 جولائی 2016 کو محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران 2 ساتھیوں کے ہمراہ شہید کر دیا تھا۔