اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومتی ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کو انتہائی کامیاب قرار دیدیا جبکہ اپوزیشن کا موقف ہے کہ دورے میں باتیں تو بہت ہوئیں مگر ملک کو فائدہ کچھ نہیں ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکا کامیاب رہا یا نہیں؟ ارکان پارلیمنٹ کو دورے سے کیا امیدیں تھیں اور وہ کس حد تک پوری ہوئیں؟ اس حوالے سے عوامی نمائندوں سے آرا جانتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ جو حکومت اپنی ساکھ کھو چکی ہے، وہ خاک پاکستان کے موقف کو پیش کرے گی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے کہا کہ جس کی توقعات تھیں، وہ نہیں ہوا۔ وہ تمام ضروری باتیں عمران خان نے نظر انداز کیں۔
ن لیگی رکن اسمبلی عبدالقیوم نے کہا کہ باتیں تو بہت ہوئی ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا عمران خان عملی جامہ باتوں کو پہنائیں گے؟
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ولید اقبال نے کہا کہ پاکستان کیلئے یہ دورہ بہت فائدہ مند ہوگا، عمران خان پاکستان کی ترقی چاہتے ہیں۔
لیگی سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان کو چاہیے پارلیمنٹ آ کر بتائیں کہ امریکا سے کیا معاملات طے پائے ہیں۔
حکومتی ارکان کا کہنا ہے وزیراعظم کا دورہ امریکا ملکی ترقی میں مددگار ثابت ہو گا لیکن دوسری جانب اپوزیشن اراکین کہتے ہیں عمران خان ذاتی مفاد کیلئے امریکا گئے، وہ آ کر پارلیمنٹ کو بتائیں کہ امریکا سے کیا ڈیل کی۔