اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے دورہ واشنگٹن سے پاکستان کے امریکا کے ساتھ تعلقات ازسرنو شروع ہوئے ہیں، وزیراعظم کے دورے میں ڈومور کا ذکر نہیں ہوا، بھارتی جاسوس گلبھوسن کو قونصلر رسائی دینے کیلئے کام جاری ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ کرتارپور راہداری پر مذاکرات کے اگلے دور کیلئے بھارت کے جواب کا انتظار ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاست دہشتگردی اور کنٹرول لائن پر مسلسل جارحیت کر رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اسامہ بن لادن تک پہنچنے میں آئی ایس آئی کی جانب سے امریکی سی آئی اے کو ابتدائی معلومات دینے کی بات کی جو پہلے سے سب کو معلوم ہے۔
ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا امریکی صدر کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش انتہائی اہم ہے ، انہوں نے دورہ پاکستان کی دعوت بھی قبول کر لی۔