اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میرا دورہ امریکا اپنی نوعیت کا کامیاب دورہ تھا جس میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی کوشش کی جبکہ صدر ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے خوش دلی سے قبول کیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کے کامیاب دورے سے واپسی پر وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا جس میں ریگولیٹری اداروں کو دوبارہ کابینہ ڈویژن کے ماتحت کرنے پر غور کیا گیا جبکہ سابق حکمرانوں کے دوروں کے اخراجات پر بھی بات چیت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے آٹھویں ویج بورڈ ایوارڈ میں چار ماہ کی توسیع اور پاسپورٹ میں سے پیشہ کا کالم ختم کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ ای سی سی اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔
اجلاس کو دورہ امریکا پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیراعظم کو امریکا میں اس قدر پذیرائی ملی۔ وزیراعظم نے امریکی قیادت پر واضح کر دیا کہ یہ دورہ امداد کے لیے نہیں بلکہ اس کا مقصد پاکستان کے بارے میں سوچ بدلنا تھا۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ امریکی قیادت پر واضح کر دیا کہ پاکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے۔ کابینہ ارکان نے کامیاب دورہ پر وزیراعظم کو مبارکباد دی اور کہا کہ انہوں نے شاندار انداز میں کشمیریوں کی ترجمانی کی۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ امریکا سے تعلقات ماضی کی نسبت مستقبل میں بہترین رہیں گے۔ دورہ امریکا اپنی نوعیت کا کامیاب دورہ تھا جس میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جلد پاکستان کے دورہ کی دعوت قبول کی ہے۔