اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیپرا نے نجی بجلی گھروں کی جانب سے ناجائز منافع کمانے کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا۔
نیپرا نے بجلی شارٹ فال ختم ہونے کا حکومتی دعویٰ بھی مسترد کر دیا ہے۔ ممبر ٹیرف نیپرا نے کہا ہے کہ ملک میں تین سے ساڑھے تین ہزار میگاواٹ کا شارٹ فال ہے۔
نعمان وزیر خٹک کے زیر صدارت سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں ممبر ٹیرف نیپرا سیف اللہ چٹھہ نے تجویز پیش کی کہ آئی پی پیز کی جانب سے زیادہ منافع، کیپسٹی پیمنٹ اور ڈالر کے حساب سے منافع کمانے کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ کمیشن کی تجویز وزارت توانائی کو بھجوا دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ کمیشن میں عالمی مالیاتی، قانونی، انجینئرنگ کنسٹلنٹس، نیب، وزارت خزانہ، وزارت قانون، وزارت توانائی اور ایس ای سی پی کے نمائندوں کو شامل کیا جائے۔
ممبر ٹیرف نیپرا نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے حال ہی میں قائم کردہ قرضہ انکوائری کمیشن کو آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ کے متعلق پیر کو بریفنگ دیدی ہے۔
نیپرا نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک میں اس وقت بجلی کا پیک شارٹ فال تین سے ساڑھے ساڑھے ہزار میگا واٹ ہے۔ بجلی کی انسٹالڈ صلاحیت 35 ہزار میگا واٹ اور بجلی کی طلب 23 ہزار میگا واٹ ہے۔
سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ اگر بجلی چوری والے فیڈرز نکال لئے جائیں تو ملک میں بجلی کا کوئی شارٹ فال نہیں ہے۔ کمیٹی نے ورکنگ پیپر جمع نہ کرانے پر نیپرا حکام پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔