نیویارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلالیا، پاکستان کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام پر بات کی جائے گی۔
پاکستان کی درخواست پر کشمیر کے سلگتے مسائل پر اقوام متحدہ کی سلامتی کو نسل کا اجلاس ہوگا۔ اقوم متحدہ کی تاریخ میں 50 سال بعد مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی صدر جوانا ورینکا نے کہا کہ ممکنہ طور پر 16 اگست کو یو این ایس سی کے اجلاس میں جموں و کشمیر کی صورتحال پر بات ہوگی۔
سیکیورٹی کونسل کی صدر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ سیشن ممکنہ طور پر جمعہ کو منعقد کیا جائے گا کیونکہ جمعرات کے روز سیکیورٹی کونسل کام نہیں کرے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چین نے بھی ایک روز قبل بھارتی اقدام پر بات کرنے کے لیے سیکیورٹی کونسل کو لکھے گئے پاکستانی خط کی حمایت کی تھی۔
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ فرانس نے پاکستانی خط پر رد عمل دیتے ہوئے تجویز پیش کی تھی کہ سیکیورٹی کونسل اس معاملے کو آخری ایجنڈے کے طور پر دیکھے۔
ادھر برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس وقت سکیورٹی کونسل کے صدر ملک پولینڈ پر منحصر ہوگا کہ وہ تمام 15 رکن ممالک (5 مستقل اور 10 غیر مستقل) کے درمیان ثالثی اور وقت کے لیے اتفاق رائے پیدا کرے۔
پاکستان کی جانب سے سلامتی کونسل کے صدر کو خط میں موقف اپناگیا تھا کہ کشمیر پر بھارت کا حالیہ اقدام غیر آئینی اور سلامتی کونسل کی قرادادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے جس کا مقصد جمّوں و کشمیر کی تسلیم شدہ خصوصی حیثیت کو شعوری نقصان پہنچانا ہے، پاکستان کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموش نہیں رہے گا۔
اجلاس میں پاکستان کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام پر بات کی جائے گی۔ اقوام عالم کو وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ کشمیری رہنماؤں نے سلامتی کونسل کے اجلاس بلائے جانے کے اقوام متحدہ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔