راولپنڈی: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016ء کو پاک فوج کے سپہ سالار کا عہدہ سنبھالا تو ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت کئی بڑے چیلنجز درپیش تھے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے غیر معمولی دانشمندی اور حکمت عملی سے ناصرف داخلی محاذ پر کامیابیاں سمیٹیں بلکہ فوجی سفارتکاری سے عالمی طاقتوں کو بھی پاکستان کا ہمنوا بنا دیا۔ اب جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کے وہ نڈر سپہ سالار ہیں جنہوں نے آپریشن رد الفساد سے لے کر فوجی سفارتکاری تک تین سال کے دوران ہر محاذ پر بے مثال کامیابیاں سمیٹیں جبکہ فاٹا اور بلوچستان میں امن بحال کیا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالتے ہی باجوہ ڈاکٹرائن کے تحت ملک کے طول وعرض میں آپریشن ردالفساد شروع کیا۔ ملک بھر میں ہزاروں کومبنگ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے۔
محفوظ پناگاہوں کیساتھ شہروں میں چھپے دہشتگردوں کو چُن چُن کر مارا گیا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشتگردوں کے بیانیے کو ناکام بنانے کے لیے بھی موثر حکمت عملی اپنائی۔ 1854ء مذہبی سکالرز نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف ”پیغام پاکستان“ کے نام سے فتویٰ دیا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان سے دہشتگردوں کی آمدورفت روکنے کے لئے سرحد پر باڑ لگانے کا عمل شروع کیا اور اب تک 2300 کلومیٹر طویل پاک افغان سرحد کے بڑے حصے پر باڑ کی تنصیب کا کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ قلعوں کی تعمیر بھی تیزی سے جاری ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام میں بھی اہم کردار ادا کیا اور پاک فوج کی قربانیوں سے فاٹا کا امن بھی بڑی حد تک لوٹ آیا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے وطن عزیز کے لیے فوجی سفارتکاری کی بھی نئی مثال قائم کی۔ پاک فوج کے سپہ سالار نے امریکا، روس اور سعودی عرب سمیت اہم ممالک کے دوروں کے ذریعے پاکستان کا موقف دنیا کے سامنے پیش کرکے بھرپور عالم حمایت حاصل کی۔
سپہ سالار نے علاقائی اور خطے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ملکی سیکیورٹی پالیسی میں اہم تبدیلیاں کیں اور دشمن کی سازشوں کا ناکام بناتے ہوئے سی پیک اور بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کی خصوصی اہمیت دی۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے پلواما واقعے کے بعد بھارت جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے اہم ترین فیصلے کیے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی جوانوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے متعدد بار لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا اور موثر جنگی حکمت عملی سے 27 فروری کو دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا۔
صرف یہی نہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کرکے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھا دیا۔