کراچی/ راولپنڈی: (دنیا نیوز) کراچی میں گندگی اور گندے پانی کے نتیجے میں ڈینگی وبائی صورت اختیار کرنے لگا ہے جبکہ راولپنڈی میں بھی صورتحال بے قابو ہوتی جا رہی ہے۔
کراچی میں رواں برس ڈینگی سے 6 اموات اور متاثرہ افراد کی تعداد 1200 سے زائد ہو چکی ہے شہر میں مچھر مار سپرے نہ ہونے سے ڈینگی کیسز میں اضافہ کا خدشہ ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ ڈینگی بخار کی علامات میں تیز بخار، سر درد، متلی، جوڑوں اور پٹھوں میں شدید درد شامل ہے۔ اگست سے دسمبر تک ڈینگی وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ شہر میں صفائی نہ ہونے سے مچھروں کی بہتات ہے، ایسے میں شہریوں کو چاہیے ہ وہ اپنے گھروں اور محلوں میں ازخود مچھر مار سپرے کریں۔
دوسری جانب راولپنڈی میں بھی ڈینگی بے قابو ہو چکا ہے۔ ایک ہفتے کے دوران شہر کے مختلف ہسپتالوں میں لائے گئے مریضوں کی تعداد دو سو سے تجاوز کر گئی ہے۔ صورتحال کے پیش نظر لاہور سے خصوصی ٹیم بھی راولپنڈی پہنچ گئی ہے۔
بینظیر بھٹو شہید ہسپتال میں لائے گئے 80 مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ہولی فیملی میں 78 اور سول ہسپتال میں 47 مریض لائے گئے۔
محکمہ صحت پنجاب کی ہدایت پر انسداد ڈینگی ٹیم نے شہر کے مختلف علاقوں اور ہسپتالوں کا دورہ کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اس وقت راولپنڈی ڈینگی وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ کا کہنا ہے کہ ڈینگی وائرس کے تدارک کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں، عوام بھی تعاون کریں۔ محکمہ صحت کے مطابق رواں ماہ راولپنڈی میں ڈینگی کا شکار ہونے والے افراد کی تعد اد 683 تک پہنچ چکی ہے۔