پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں دس ارب پودے لگانے کے منصوبے پر کام کرنے والے مزدوروں کو گزشتہ 9 ماہ سے ادائیگی نہ ہوسکی، ایک لاکھ تک مزدوروں کے واجبات 2 ارب روپے تک پہنچ گئے۔
حکومت نے 10 ارب پودے لگانے کا منصوبہ تو تیار کرلیا لیکن خیبر پختونخوا میں اس منصوبے پر کام کرنے والوں کو گزشتہ 9 ماہ سے ادائیگی نہ کی جاسکی۔ 70 ہزار سے ایک لاکھ تک غریب مزدوروں کے واجبات 2 ارب روپے تک جا پہنچے۔
27 ارب روپے کی لاگت سے شروع کیے جانے والے منصوبے میں 10 ارب پودے 4 سال میں لگائے جانے ہیں تاہم محکمہ جنگلات خیبرپختونخوا میں اس منصوبے پر کام جنوری 2019 میں ہی شروع کر دیا گیا تھا۔ سرکاری طور پر فنڈ منظور نہ ہونے کے باعث مزدوروں کو پیسے نہ دیئے جا سکے۔
غریب طبقے سے تعلق رکھنے والوں کے پاس بمشکل ایک ماہ کے راشن کے پیسے ہی ہوتے ہیں جنہیں وہ انتہائی سوچ سمجھ کر خرچ کرتے ہیں۔ 9 ماہ تک مزدوروں کو پیسے نہ ملنا، ناقص منصوبہ بندی کی نشانی ہے، پشاور کے شہریوں نے بھی اس منصوبے میں کام کرنے والوں کے حق میں اپنی رائے دے دی۔
منصوبے کی تکمیل کیلئے چار سالوں میں ساڑھے تیرہ ارب وفاق اور آدھے صوبے نے دینے ہیں جبکہ سالانہ سات ارب روپے منصوبہ جاری رکھنے کیلئے درکار ہونگے۔ دس ارب پودے لگانے کے منصوبے پر کام کرنے والے غریب مزدور اب حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ ان کے واجبات ادا ہوں اور وہ اپنے گھروں کا چولہا جلا سکیں۔