اسلام آباد: (دنیا نیوز) العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل پر سماعت آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ آج سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل اور نیب کی طرف سے دائر سزا میں اضافہ کی درخواست پر سماعت کرے گا۔
یاد رہے احتساب عدالت نے 24 دسمبر 2018 کو العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 100 سے زائد سماعتوں کے بعد 7 سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی۔ یکم جنوری 2019 کو نواز شریف نے فیصلہ کالعدم قرار دینے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تو نیب نے فیصلہ چیلنج کرتے ہوئے سزا بڑھانے کی اپیل دائر کر دی۔
نواز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست دی جو مسترد کر دی گئی لیکن سپریم کورٹ نے عبوری ریلیف دیتے ہوئے طبی بنیادوں پر سزا 6 ہفتوں کے لیے معطل کر دی۔ 6 ہفتے پورے ہونے کے بعد ضمانت میں توسیع کی استدعا مسترد ہوئی اور سابق وزیراعظم کو ایک بار پھر جیل جانا پڑا۔
نواز شریف نے 20 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی ایک اور درخواست دائر کی جو 20 جون کو خارج کر دی گئی۔ اسی دوران نواز شریف کو سزا دینے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے خلاف وڈیو سکینڈل سامنے آیا۔ ارشد ملک نے اپنی صفائی میں پہلے پریس ریلیز جاری کی اور پھر بیان حلفی ہائی کورٹ میں جمع کروا دیا۔ عدالت نے جج کو معطل کر کے خدمات لاہور ہائی کورٹ کو واپس کر دیں اور ان کا بیان حلفی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔