لاہور: (رپورٹ: احمد ندیم) دس ارب درخت لگانے کے منصوبے کے تحت ایک سال میں ایک بھی پودا نہیں لگایا جا سکا۔ حکومت نے ایک سال بعد پہلے فیز کی منظوری دیدی جس کے تحت آئندہ چار سالوں میں دس ارب کے بجائے صرف 3.29 ارب پودے لگائے جائیں گے اور اس فیز کی تکمیل کے لیے ایک ارب سے زائد رقم مختص کردی گئی ہے۔ حکومت نے پانچ سال کے دوران دس ارب درخت لگانے کا دعویٰ کیا تھا تاہم اقتدار کا ایک سال مکمل ہونے کے باوجود اس منصوبے کے تحت ملک بھر میں ایک بھی پودا نہیں لگایا جاسکا۔
محکمہ جنگلات کے اہم ذرائع کے مطابق گزشتہ سال معمول کے مطابق موسمی کاشت کاری کی گئی تھی مگر حکومتی ٹین بلین ٹری سونامی کے تحت کاشتکاری نہیں ہوسکی۔ اس کی بنیادی وجہ حکومت کی جانب سے کسی مربوط حکمت عملی کا سامنے نہ آنا اور منصوبے کے لیے رقم مختص نہ کرنا تھا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ چند ماہ قبل حکومت کی جانب سے محکمہ جنگلات سمیت متعلقہ محکموں اور صوبوں کی انتظامیہ سے ٹین بلین ٹری سونامی پر عملدرآمد کے لیے تجاویز مانگی گئی تھیں جس کے جواب میں صوبوں کی جانب سے اس منصوبہ پر عملدرآمد ناقابل عمل قرار دیدیا گیا تھا۔ اس منصوبے پر عملدرآمد کے لیے ہر سال 2 ارب، یعنی روزانہ تقریباً 55 لاکھ درخت لگانے کی ضرورت تھی اور مذکورہ تعداد میں بیج اور پودے حاصل کرنا اور ان کی کاشت کے لیے افرادی قوت کا حصول بہت بڑا مسئلہ تھاجس کا حل ناممکن نظر آ رہا تھا۔
حقائق سامنے آنے کے بعد وفاق کی جانب سے صوبوں سے درخواست کی گئی کہ وہ ٹین بلین ٹری سونامی میں اپنے شراکت کے اعداد و شمار بتائیں جس کے بعد سندھ اور خیبرپختونخوا نے ایک ایک ارب پودے لگانے جبکہ پنجاب نے 50 کروڑ پودے لگا کر اس منصوبے میں اپنا حصہ ڈالنے کا اعلان کیا ہے۔ صوبائی سطح پر مشاورت کے بعد ٹین بلین ٹری سونامی پر نئے سرے سے غور کیا گیا اور طے پایا کہ اب آئندہ چار سالوں میں صرف 3.29 ارب پودے لگائے جائیں گے۔ اس حوالے سے حکومت نے 29 اگست 2019 کو پہلے فیز کی منظوری دینے کے ساتھ ساتھ اس کی تکمیل کے لیے 125 ارب روپے مختص کردئیے ہیں۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق موجودہ حکومت کے بقیہ چار سالوں میں دس ارب پودوں کی کاشتکاری اور ان کی نگہداشت انتہائی غیر حقیقت پسندانہ ٹارگٹ تھا لہٰذا اس پروگرام کو مختلف مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے جو کہ موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد بھی جاری رہے گا۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے تمام صوبوں، وفاق اور کشمیر و گلگت بلتستان کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے وسائل کے مطابق اس پروگرام کے اہداف حاصل کرنے میں بھرپور شرکت کریں۔
اس حوالے سے وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی امین اسلم نے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے پہلے فیز میں 3.29 ارب پودے چار سال میں لگانے کے ہدف کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کا دو سال بعد دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ اس منصوبے میں پاکستان کے ساتوں یونٹس شامل ہونگے۔