لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کو ہٹا کر غیر آئینی دلدل میں پھنسنا نہیں چاہتے۔ ان ہاؤس تبدیلی کرکے آزاد منصفانہ الیکشن کروائے جا سکتے ہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”نقطہ نظر“ میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی جانب سے آزادی مارچ موخر کرنے بارے اتفاق پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت راولپںڈی اسلام آباد میں ڈینگی وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ خدانخواستہ احتجاج کرنے والے ڈینگی کا شکار ہو جائیں، اس لیے نومبر کا مہینہ بہتر رہے گا۔ چاہتے ہیں آزادی مارچ میں اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کو ہٹا کر 90 دن کے اندر الیکشن کروائے جائیں جبکہ ان ہاؤس تبدیلی بھی آپشن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کل جے یو آئی (ف) سے بلاول اور (ن) لیگ کا اعلیٰ سطح وفد ملاقات کرے گا، جس کے بعد مشترکہ ایجنڈا طے کر لیں گے، مشترکہ لائحہ عمل کا وزن بھی ہوگا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی ای سی کی سفارشات شریف برادران تک پہنچائیں گے، نواز شریف کا فیصلہ ہی (ن) لیگ کا آخری فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ آل پارٹیز کانفرنس کے پلیٹ فارم سے ہونی چاہیے۔ اے پی سی کے پلیٹ فارم سے آزادی مارچ زیادہ موثر ہوگا۔ ہم اپنی رائے کل مولانا فضل الرحمان کو دیں گے۔ ہماری تجویز ہے کہ ماہ ربیع الاول کے بعد تاریخ کا تعین کیا جائے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے انتقام کی تمام حدیں عبور کرلی ہیں۔ حکومت اس حد تک چلی گئی، جہاں مشرف بھی نہیں گئے تھے۔ مسلم لیگ (ن) کو انتقام کی بھٹی میں پھینکا گیا۔