اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ ان کا آئندہ چند روز میں چین کا دورہ اور چینی قیادت سے ملاقاتیں، پاک چین دوستی کو مزید مستحکم کرنے اور دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں پر پیشرفت کیساتھ ساتھ معیشت کے دیگر اہم شعبہ جات میں دوست ملک چین سے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
وزیرِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ڈیجیٹل پے منٹ، بیٹری سٹوریج ریسرچ، زرعی آلات کی مینوفیکچرنگ، ڈرون ٹیکنالوجی، سولر سیل مینوفیکچرنگ اور نباتات وحیوانات سے متعلق ریسرچ جیسے اہم شعبوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی کے فروغ اور معیشت کے اہم شعبوں کی ترقی کے لئے پاک چین دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کا بے شمار پوٹینشل موجود ہے۔
وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے اجلاس کو سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر پیشرفت اور مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کی رفتار کو تیز کرنے کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا۔
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے سی پیک کے اہم منصوبے مین لائن، (ایم ایل ون) پر اب تک کی پیشرفت اور منصوبے کے ممکنہ ثمرات سے شرکا کو آگاہ کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاک چین دوستی کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیر توانائی عمر ایوب خان، وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وزیر بحری امور علی زیدی، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر، چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی اور دیگر سینئر افسران شریک تھے۔