واشنگٹن: (روزنامہ دنیا) امریکی و فرانسیسی اخبارات نے کہا ہے کہ کشمیر میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارت پر مسلسل دباؤ بڑھ رہا ہے، لاک ڈاؤن اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کی وجہ سے کشمیر سے متعلق بھارتی موقف کمزور پڑگیا۔
اس حوالے سے دنیا جاگ رہی ہے، امریکی ارکان پارلیمنٹ کی تشویش بھی پہلی بار ہی سامنے آ رہی ہے۔ امریکی اخبار کا ایڈیٹوریل بورڈ جو ریسرچ کے بعد بحث اور انفرادی قابلیت سے رائے استوار کرتا ہے نے کہا کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کو مزید نظر انداز نہیں کرسکتا۔ مقبوضہ کشمیر کو اپنا اندرونی مسئلہ کہہ کر بھارت نے جو دیوار اٹھا رکھی تھی وہ کمزور ہو رہی ہے، بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے معاملے پر نریندر مودی سرکار بتدریج کارنر ہو رہی ہے۔
اخبار کے مطابق نریندر مودی سمجھتا ہے کہ وہ کشمیر پر جابرانہ قبضے کو اکیلے سنبھال لے گا، لیکن یہ اس کی خام خیالی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہوگا وہ سنبھالنا نریندر مودی کے بس کی بات نہیں ہے۔ ایڈیٹوریل بورڈ نے اپنی تحریر میں امریکی دورے پر عمران خان سے ملاقات کا تذکرہ بھی کیا، جس میں پاکستانی وزیراعظم نے بورڈ سے استفسار کیا تھا کہ اگر اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر بات نہیں کرے گی تو کون کرے گا ؟ بورڈ نے مزید کہا کہ امریکا اور یورپ میں بھی کشمیر کا مسئلہ اجاگر ہو رہا ہے ، بھارت کو حل کے لئے مذاکرات کی میز پر آنا ہی ہوگا۔