سرینگر: (دنیا نیوز) بھارتی فورسز کینسر میں مبتلا تینتیس سالہ کشمیری پرویز احمد پالا کو چھ اگست کی رات اس کے گھر سے اٹھا لے گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق روکنے کی کوشش پر ساٹھ سالہ والد کو لاتوں اور گھوسوں سے مارا۔ گرفتار احمد کے والد نے بتایا کہ ان کا بیٹا ہائی ڈوز پر تھا جسے ریگولر چیک اپ کی ضرورت ہے۔ اس کی ایک مرتبہ سرجری بھی ہو چکی ہے۔ متاثرہ کشمیری نوجوان کی والدہ کا کہنا تھا کہ پرویز کو سونے سے قبل جلد پر ٹیوب لگانی ہوتی ہے ورنہ اس کی کھال اترنے لگتی ہے۔
کینسر میں مبتلا پرویز کے والد نے بتایا کہ بڑی مشکل سے پیسوں کا انتظام کرکے بیٹے کی دوائیاں لے کر سینکڑوں کلومیٹر دور اتر پردیش گیا، مگر کے گھر والوں کو اس کی زندگی موت کی کوئی خبر نہیں ہے۔