نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت حکام نے مقبوضہ کشمیر میں امریکی سینیٹر اور ایک معروف سرگرم کارکن کو جانے اجازت نہیں دی گئی۔
امریکی ڈیموکریٹک سینیٹر کرس فان ہولن نے اس صورتحال سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کی درخواست کو مودی حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا بہت سنجیدگی سے کشمیر میں انسانی صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔ ادھر معروف سماجی کارکن سندیپ پانڈے کو سری نگر پہنچنے پر ایئرپورٹ سے ہی باہر نہیں نکلنے دیا گیا۔
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی 80 لاکھ سے زائد آبادی گزشتہ دو ماہ سے محصور ہے۔ پانچ اگست کے بعد سے موبائل فون سروس، انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی رابطوں پر پابندی ہے اور لینڈ لائن فون بھی مکمل طور پر بحال نہیں ہے۔