لاہور: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے پیراگون سکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی فرد جرم ختم کر کے بری کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ 16 اکتوبر تک محفوظ کر لیا۔ سابق وفاقی وزیرریلوے نے دعوی کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن عوام کی آواز بن رہے ہیں۔
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی، جیل حکام نے جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر خواجہ برادران کو پیش کیا، دوران سماعت ملزموں کے وکیل اشتر اوصاف نے فرد جرم ختم کر کے بری کرنے کی درخواستوں پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کمپنیز ایکٹ 2017 کے مطابق پیراگون کا ریفرنس نیب کی حدود میں نہیں آتا، اس ریفرنس سے خواجہ برادرن کو بنیادی حقوق سے محروم کیا گیا، نیب سے ریفرنس دائر کرنے کی غلطی ہوچکی ہے اور وہ غلطی کو چھپا رہے ہیں۔
نیب پراسیکوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ ملزموں کے خلاف تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا ہے، عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کو اپنی حکومت ختم کرنے کی بہت جلدی ہے، 22 کروڑ کا ملک دھمکیوں سے نہیں چلایا جا سکتا۔
خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف آنے والے راستوں کو خاردار تاروں اور کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا تھا۔