لاہور: (روزنامہ دنیا) پنجاب میں ہر نواں شخص ہیپاٹائٹس سی کا شکار، شرح 6.7 سے بڑھ کر 8.9 تک ہو گئی۔ محکمہ صحت کا روک تھام کیلئے پانچ روزہ سکریننگ کیمپ لگانے کا فیصلہ، ایک لاکھ افراد کی سکریننگ، 50 ہزار کی ویکسی نیشن ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ پنجاب میں مریضوں کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ محکمہ صحت پرائمری اینڈ سیکنڈری نے ہیپاٹائٹس کی روک تھام کیلئے صوبہ بھر میں پانچ روزہ سکریننگ کیمپ لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی سکریننگ اور 50 ہزار افراد کی ویکسینیشن کی جائیگی۔
محکمہ صحت نے صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر نگرانی 25 رکنی مائیکرو ایلی مینیشن کمیٹی قائم کر دی ہے۔ سروے کی مزید تفصیلات کے مطابق ہر نواں شخص ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہے اور اس کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے جو 6.7 سے بڑھ کر 8.9 تک پہنچ گئی ہے۔
محکمہ صحت اور ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام نے 21 سے 25 اکتوبر تک پنجاب بھر کے تحصیل، ڈسٹرکٹ ہسپتالوں اور رورل ہیلتھ سنٹرز میں ہیپاٹائٹس سکریننگ کیمپ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مراسلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
جس کے مطابق ٹیموں کو تمام ضروری سامان اور تشخیصی کٹس بھی فراہم کی گئی ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد مائیکرو ایلی مینیشن کمیٹی کی چیئرپرسن جبکہ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اور صحت کے تمام پروگراموں کے سربراہان کمیٹی میں شامل کئے گئے ہیں۔
سیکرٹری ہیلتھ کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان کا کہنا تھا کہ ہیپاٹائٹس کی روک تھام اور آگاہی بارے سخت اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اس حوالے سے قائم ہائی پروفائل کمیٹی ضلعی سطح پر مریضوں کی تعداد اور ٹیسٹ رپورٹس کا جائزہ لے گی۔ ہیپاٹائٹس سے پسماندہ علاقے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، بیماری کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔