لاہور: (روزنامہ دنیا) جامن برصغیر کا مقامی پودا ہے۔ اس کے پھل میں وٹامن سی، فولاد، میگنیزیم، بی وٹامنز اور ریشے کی اچھی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں اس میں پوٹاشیم، وٹامن اے اور پروٹین کی مناسب مقدار بھی موجود ہوتی ہے۔
جریدہ فوڈ کیمسٹری کے مطابق اینٹی اوکسیڈنٹس سے بھرپور اس پھل سے جلدی بیماریوں کے علاج میں مدد ملتی ہے۔ وٹامن اے، سی اور دیگر اینٹی اوکسیڈنٹس کی موجودگی جلد کو نکھارتی ہے۔
جامن یا اس کے رس کا باقاعدگی سے استعمال بلند فشارِ خون میں مبتلا افراد کے لیے مفید ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم کی زیادہ سطح وریدوں کو کھلا اور اتھروسکلیراسس اور دل کے دورے کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
اس میں وٹامن سی اور دیگر اینٹی اوکسیڈنٹس کی موجودگی خون کے سفید خلیوں اورقوتِ مدافعت کو بڑھاتی ہے۔ ٭: جامن کے ست میں پائے جانے والے اینٹی اوکسیڈنٹ انزائمز ہیموگلوبن کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس کی جسم کو آکسیجن اور غذائی اجزا کی صحت مندانہ ترسیل کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔
حراروں کی کم مقدار کے سبب وزن کم کرنے والی غذاؤں میں جامن بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ یہ غذائی ریشے کا اچھا ذریعہ ہے جس سے نظام انہضام میں بہتری آتی ہے۔
اس میں اینٹی اوکسیڈنٹس کی زیادہ مقدارجانی مانی ہے اور یہ تحقیق سے ثابت شدہ امر ہے۔ چندبرس قبل شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اس میں سرطان سے بچاؤ اور لڑنے کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
اس لیے یہ نہ صرف سرطان سے بچاتا ہے بلکہ جب علاج کی باری آتی ہے تو مفید ثابت ہوتا ہے۔
آیوویدک ادویات میں جامن کو ذیابیطس کے مریضوں کے علاج میں طویل عرصہ سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ 2013ء میں ہونے والی ایک تحقیق اس کے ذیابیطس میں فائدہ مند ہونے کی دلالت کرتی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جامن خون میں گلوکوز کی سطح کم کرتا ہے۔