کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں طاقتور طوفان 'کیار' کے اثرات ، ہاکس بے پر سمندر بپھر گیا، کئی کئی فٹ اونچی لہریں، پانی سٹرک پر آگیا، ڈی ایچ اے گالف کلب متاثر، ساحلی پٹی پر لٹھ بستی اور ریڑھی گوٹھ میں پانی داخل ہوگیا۔
پانی ابراہیم حیدری کی لٹھ بستی کے 185 گھروں میں داخل ہوگیا۔ طوفان کے باعث ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے 500 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا تھا تیز ہواؤں کے باعث پانی رہائشی علاقے میں داخل ہوا۔
ایدھی حکام کا کہنا ہے ابراہیم حیدری کے اطراف میں اب سیلابی صورتحال نہیں۔ بحیرہ عرب میں آنیوالا طوفان کراچی کے ساحل سے 860 کلو میٹر دور ہے تاہم اس کی شدت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
سمندری طوفان کیار ابھی بہت دور ہے لیکن پاکستان کے ساحلی علاقوں میں اس کے اثرات نظر آنا شروع ہو گئے، کراچی کی ساحلی پٹی، ابراہیم حیدری، لٹھ بستی، چشمہ گوٹھ، کیماڑی سمیت دیگر علاقوں میں پانی داخل ہو گیا مکین گھروں میں محصور ہوگئے۔
ابراہیم حیدری کے علاقوں میں رات سے پانی داخل ہونے کا سلسلہ شروع ہوا تو مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جانے لگا، ماہی گیروں کی بستی میں دور دور تک صرف پانی ہی پانی ہے۔ دنیا نیوز نے خبر نشر کی تو وزیراطلاعات سندھ سعید غنی بھی متاثرہ علاقوں میں جائزہ لینے ابراہیم حیدری پہنچ گئے۔
صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ اور چیئرمین ضلع کونسل سلمان مراد بھی متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور ریلیف کیمپ لگانے کی ہدایت کی، حفاظتی بند کا کام بھی جاری ہے۔ کیماڑی کے بھٹہ ویلیج کی مختلف آبادیوں، جزیرہ بابا بھٹ سمیت کلفٹن میں بھی پانی داخل ہو گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے بحیرہ عرب میں اب تک اٹھنے والوں طوفانوں میں یہ سب سے طاقتور طوفان ہے، طوفان کے زیر اثر کراچی سمیت سندھ اور مکران کے کئی اضلاع میں آج آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے، گرد آلود ہوائیں بھی چلیں گی۔ محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔