اسلام آباد: (دنیا نیوز) مولانا فضل الرحمان کے زیر صدارت ہونے والی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں دھرنا مزید دو دن تک جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے بھی دھرنا مزید دو دن تک جاری رکھنے کی حمایت کر دی ہے۔ دنیا نیوز ذرائع کے مطابق دونوں جماعتیں پشاور موڑ میں دھرنا دینے کی مخالف نہیں بلکہ ڈی چوک جانے کی مخالف ہیں۔
ذرائع کے مطابق اے پی سی میں بھی دونوں بڑی جماعتوں نے ڈی چوک جانے کی مخالفت کی۔ اے پی سی میں اتفاق کیا گیا کہ مذاکراتی کمیٹیاں جب تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچتیں، دھرنا جاری رہے گا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ جے یو آئی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ ارکان سے استعفے لے کر رکھ لئے جائیں گے اور انھیں ضرورت پڑنے پر استعمال کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ رات اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں جا کر شکایت کریں لیکن وہ تو ہم سے بھی زیادہ بے بس ہے۔ الیکشن کمیشن بے بس نہ ہوتا تو عوام کی اتنی بڑی تعداد یہاں نہ ہوتی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں ایک بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہ ایک تحریک ہے، یہاں احتجاج رکے گا نہیں بلکہ اپنے مقصد کے حصول کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔ ہم نے اسلام آباد بند کرکے دکھایا لیکن اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو آئندہ پورا پاکستان بند کرکے دکھائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ان حکمرانوں کو جانا ہوگا اور عوام کو ووٹ کا حق دینا ہوگا، اس کے علاوہ اب کوئی اور چارہ نہیں ہے۔ ہم یہاں سے جائیں گے تو پیشرفت کیساتھ جائیں گے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ حساب مانگتے ہیں لیکن خود کسی ادارے کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ فارن فنڈنگ کیس الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے لیکن ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔