کراچی: (دنیا نیوز) درجنوں مرد اور خواتین اساتذہ گرفتار کر لیے گئے۔ سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے ایک دھڑے نے مطالبات کے حق میں پی آئی ڈی سی کے سامنے دھرنا دے کر وزیر اعلی ہاؤس جانے والی سڑک بلاک کر دی۔ مذاکرات ناکام ہونے پر پولیس نے ایکشن کیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے ہاتھوں علم بانٹنے والوں کی ایک بار پھر بے توقیری کی گئی ہے۔ محکمہ تعلیم سے ٹائم سکیل پروموشن مانگنا اساتذہ کو بھاری پڑ گیا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر پی آئی ڈی سی چوک پر دھرنا دینے والے اساتذہ پر پولیس ٹوٹ پڑی۔ درجنوں مرد اور خواتین اساتذہ کو گرفتار کر لیا گیا۔
دھرنے کے باعث اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا جس کی وجہ سے شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے اساتذہ نے کراچی پریس کلب سے وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ کیا تھا۔ اساتذہ کا مطالبہ تھا کہ انہیں ٹائم سکیل پروموشن دیا جائے۔
اساتذہ کے مطابق 2019ء میں کام کر رہے ہیں لیکن پے سکیل 2001ء والا مل رہا ہے۔ اساتذہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور پنجاب بھی اساتذہ کو ٹائم سکیل پروموشن دے رہے ہیں، سندھ کے اساتذہ کو بھی پروموشن دیا جائے۔