اسلام آباد: (دنیا نیوز) پروز خٹک نے کہا ہے کہ آرڈیننس قانون کے مطابق لا رہے ہیں، ہنگامہ کرنے والوں نے قانون نہیں پڑھا، یہ جمہوریت کی بات کرتے ہیں، وزیراعظم اسمبلی آتے ہیں تو انہیں بولنے نہیں دیا جاتا۔
وفاقی وزیر پرویز خٹک نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا جمہوریت کی بات کرتے ہیں، تماشہ دیکھ رہا ہوں، پیدا سیاست میں ہوا ہوں، دھرنے پر بیٹھے رہو مگر ملک کو نقصان نہیں پہنچانا، مولانا کہتے ہیں یہ جرگہ ٹائم پاس کرنے کیلئے ہے، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے، آپ پاکستان میں ایماندار قیادت برداشت نہیں کرسکتے، صبر کریں آپ کو بہت کچھ دیکھنا پڑے گا، علی امین گنڈا پور پر فخر ہے انہوں نے مولانا فضل الرحمان کو چیلنج کیا۔
وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا قاسم سوری کے ووٹوں سے متعلق غلط بیانی کی گئی، خواجہ آصف اقامے پر بیرون ملک نوکری کرتے تھے، آپ بیرون ملک کیا خدمات سرانجام دیتے تھے ؟ آپ نے پاکستان کا حلف لیا لیکن نوکری بیرون ملک کر رہے تھے، خود کو لبرل کہنے والے آج فضل الرحمان کا ساتھ دیتے ہیں، جب یہ وزیر خارجہ تھے تو خود کو لبرل کہتے تھے، قاسم سوری نے 25 ہزار ووٹ لیے، خواجہ آصف نے 65 ہزار کا الزام لگایا۔
مراد سعید کا کہنا تھا وزیراعظم نے دنیا کی نظروں میں نظریں ڈال کر بات کی، خواجہ آصف کی نوکری کی حاضری لگتی تھی، جواب تو دینا ہوگا، قانون سازی سے پہلے 2 تقاریر ہوتی ہیں، انہیں تقریر کاموقع دیا جاتا ہے تو پروڈکشن آرڈر کی بات کرتے ہیں، تقریر کا موقع دیا گیا، بل پر بات ہی نہیں کی۔