اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم آفس کے مطابق نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کیلئے قانونی طریقہ اختیار کیا جائیگا، وزیر قانون کی سربراہی میں قائم کمیٹی سفارشات تیار کر کے وفاقی کابینہ کو پیش کرے گی۔
ذرائع وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق وزیر اعظم اور وزیر داخلہ ای سی ایل سے کسی کا نام ازخود نہیں نکال سکتے، وزیر اعظم یا وزیر داخلہ کا ایسا کوئی بھی فیصلہ قانون کی خلاف ورزی ہو گا۔ ذرائع کے مطابق ای سی ایل سے نواز شریف کا نام نکالنے کیلئے قانونی طریقہ اختیار کیا جائیگا۔
وزیر قانون کی سربراہی میں قائم کمیٹی معاملے پر سفارشات تیار کرے گی، سفارشات وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کی جائیں گی، ذرائع پی ایم آفس کے مطابق ای سی ایل سے نام نکالنے کا قانون مسلم لیگ نواز کے دور میں بنایا گیا تھا۔
ادھر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پروگرام کے مطابق آج قطر ایئر ویز کی پرواز 629 سے براستہ دوحہ لندن روانہ ہونا تھا تاہم ان کی ٹکٹیں کینسل کروا کر روانگی منسوخ کر دی گئی ہے۔ شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان کی نشستیں بھی کینسل کروا دی گئی ہیں، انہیں بھی نواز شریگ کے ہمراہ اسی پرواز سے روانہ ہونا تھا، نواز شریف کی روانگی کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
دوسری جانب رات گئے صوبائی وزیر صحت کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ کے اجلاس میں نواز شریف کی صحت کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور ہوا، اجلاس میں بتایا گیا کہ نواز شریف کو تمام طبی سہولیات ایک ہی چھت تلے ملنی چاہییں۔
نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہے، ان کے پلیٹ لیٹس سیلز میں کمی بدستور جاری ہے، مرکزی لندن کے ایک نجی ہپستال میں نواز شریف داخل کرانے کے انتظامات مکمل ہیں جہاں ان کی طبی ٹیم کو بھی تیار رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ لندن میں موجود پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف کو اُسی ہپستال میں داخل کروانے کے انتظامات کیے گئے ہیں جہاں وہ ماضی میں بھی زیرِ علاج رہ چکے ہیں۔